ریاست راجستھان کے شہر اجمیر میں واقع جامعہ التمش مسجد یعنی ڈھائی دن کا جھونپڑا اب سیاحوں کے لیے کھول دیا گیا ہے۔
کوروناوائرس کے سبب 23 مارچ سے بند نیشنل ہیریٹیج میں شمار جامعہ التمش مسجد میں اب سیاحوں کے آنے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔
خیال رہے کہ سرخ پتھر سے تعمیر اس تاریخی عمارت میں دلکش نقاشی ہے، اس کے باہری حصے کی جانب کلام الہی لکھا دیکھا جاسکتا ہے، محراب میں خوبصورت انداز اور خوش خط میں قرآن کی آیت لکھی ہوئی ہیں۔
واضح رہے کہ سیاہ جب اجمیر میں سحر و تفریح کے لیے آتے ہیں تو اس مسجد میں نماز ضرور ادا کرتے ہیں۔
پیر نفیس میاں چشتی خادم درگاہ اجمیر بتایا جاتا ہے کی حضرت خواجہ غریب نواز رحمتہ اللہ علیہ نے اس مقام پر اللہ کی عبادت بھی کی تھی، یہی وجہ ہے کہ زائرین یہاں اکثر نماز ادا کرنے کے مقصد سے بھی پہنچتے ہیں۔
اس بہترین عمارت کو ابوبکر ہیرات نے خود اپنی نگرانی میں سنہ 1192 میں تعمیر کروایا تھا، یہ راجستھان کی پہلی تاریخی عمارت تھی جس کا نقشہ کرنل جیمز ٹاڈ نے تیار کیا تھا۔
خیال رہے کہ اس کے محراب کو سنہ 1198 میں محمد غوری نے تبدیل کر ایک نئی شکل دیدی، تاہم اب یہ عمارت محکمہ آثار قدیمہ میں شامل ہوتی ہے۔
نیشنل ہیریٹیج میں شمار اس عمارت کے ایک جانب احاطے میں ایک باغ ہے تو دوسری طرف سلطان شمش الدین التمش کی عقیدت کا مظاہرہ کرتی مسجد کی مینار پر قرآنی آیت درج ہے۔