رجب المرجب کا چاند نظر آگیا جس کے ساتھ ہی درگاہ حضرت خواجہ غریب نواز کے 810ویں عرس تقاریب کا آغاز ہوگیا۔ ایسے میں زائرین تذبذب کا شکار ہیں کہ عرس ہوگا یا نہیں؟
راجستھان میں کوویڈ کے رہنمایانہ خطوط کے مطابق رات 11 بجے تا صبح 5 بجے تک کرفیو نافذ کیا گیا ہے اور درگاہ میں پھول و چادر چڑھانے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ درگاہ کے ذمہ داروں نے ان پابندیوں کو لیکر راجستھان حکومت پر اپنے غصہ کا اظہار کیا ہے۔
درگاہ انجمن کے سابق سکریٹری سید سرور چشتی نے کہا کہ اترپردیش کوئی پابندی نافذ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ درگاہ میں بلالحاظ مذہب و ملت سبھی آتے ہیں اور غیرضروری پابندیوں کے نفاذ سے زائرین کو کافی مشکلات پیش آرہی ہیں۔ انہوں نے رات کا کرفیو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ سرور چشتی نے حکومت سے زائرین کی سہولت کے لیے مناسب انتظامات کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں:
غور طلب ہے کہ رجب کا چاند نظر آتے ہی اجمیر پہنچنے والے زائرین کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ ایسے میں خواتین، بچے، بوڑھے بھی کووڈ 19 گائیڈ لائن کی وجہ سے پریشان ہیں۔ خواجہ صاحب کا عرس 11 فروری تک جاری رہے گا، جس میں شرکت کے لیے لاکھوں زائرین اجمیر آئیں گے، اس لیے درگاہ سے کوویڈ 19 کے رہنما خطوط میں تبدیلی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔