ریاست راجستھان کے جج امتحانات کے نتائج ابھی حال ہی میں جاری ہوئے تھے۔ ان امتحانات میں راجستھان کے چھ مسلم ہونہار طلبا و طالبات نے کامیابی حاصل کی ہے اور اب جج بن چکے ہیں۔ خاص بات یہ کہ 6 ہونہار طلبا و طالبات میں پانچ بیٹیاں شامل ہیں۔
ای ٹی وی بھارت کی ٹیم پہنچی 130 ویں رینک حاصل کرنے والی ثناء خان کے گھر پر اور ان سے خصوصی انٹرویو کی۔
جب ان سے ان کی تعلیم کے بارے میں سوال پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ محنت اور لگن سے سب کچھ حاصل کیا جا سکتا ہے۔
ثناء نے اس کامیابی کو شادی کے بعد حاصل کی ہے اور اس کو ہر طرف سے پورا تعاون ملنے کی وجہ سے وہ آج ایک ایسے عہدے پر فائز ہوئی ہیں جہاں پر لڑکیوں کے لیے پہنچنا آسان نہیں ہوتا ہے۔ ایسے میں ثناء کا کہنا ہے کی آج اس موقع پر پہنچ کر جو ان کو خوشی ہو رہی ہے اس کے بارے میں وہ بیاں نہیں کر سکتیں۔
ثناء کا کہنا ہے کہ موجودہ وقت میں وہ ای ٹی وی بھارت کے ذریعے لوگوں کو یہی پیغام دینا چاہتی ہیں کہ بیٹیوں کو کمزور نہ سمجھا جائے، بیٹیاں اللہ کی رحمت ہوتی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ جس طریقے سے ان کے والدین کے ساتھ ان کے سسرال کے لوگوں نے ان کی مدد کی ہے وہ اپنے لفظوں میں بیان نہیں کر سکتیں۔ انہوں نے کہا کی میری ساس اور میری امی میری بچیوں کو سنبھالتی تھیں، اس کے بعد میں اپنے امتحانات کی تیاری کرتی تھی اور پہلے ہی موقع میں انہوں نے اس امتحانات میں کامیابی حاصل کی ہے۔
ثناء خان کا کہنا ہے کہ اگر زندگی میں کچھ اچھا کرنا چاہتے ہیں یا کچھ بننا چاہتے ہیں یا اپنے خواب کو پورا کرنا چاہتے ہیں تو سوشل میڈیا سے دور رہنا ہوگا۔ ثناء نے بتایا کہ اس امتحان میں تیاری کے درمیان کسی طرح سے کوئی بھی سوشل میڈیا کا استعمال نہیں کیا۔ اس نے مزید بتایا کہ میرے اساتذہ نے یہی سکھایا تھا کہ اگر کوئی اعلی افسر بننا ہے تو سوشل میڈیا سے دور ہو جاؤ۔ ثناء نے کہا کہ ہم سوشل میڈیا کا استعمال کچھ قابل انسان بننے کے بعد بھی کر سکتے ہیں۔