حج 2020 کے مقدس سفر کے لیے جون ماہ سے پروازوں کے سلسلہ کا آغاز ہونے والا تھا اور اس تعلق سے عازمینِ حج کے لیے میڈیکل کیمپ بھی لگائے جاچکے ہیں اور صرف ٹیکہ لگانا باقی ہے لیکن امسال مارچ مہینے کے بعد حج ٹرینرس کی ٹریننگ ہونی تھی لیکن انھیں ٹریننگ ابھی تک نہیں دی گئی ہے۔
فی الحال بھارت سے لے کر سعودی عرب تک کی جانے والی تیاریاں زیرو نظر آرہی ہیں۔
اس تعلق سے راجستھان حج ویلفیئر سوسائٹی کے جنرل سکریٹری حاجی نظام الدین کا کہنا ہے کہ 'حج 2020 کے مقدس سفر کے تعلق سے لائحۂ عمل سعودی حکومت ہی طئے کرے گی لیکن 90 فی صدی امکان ہے کہ رواں برس فریضۂ حج نہ انجام دیا جاسکے'۔
انھوں نے مزید کہا کہ 'مرکزی حج کمیٹی اور مرکزی اقلیتی وزیر مختار عباس نقوی کو سوسائٹی کی جانب سے ایک خط لکھا جائے گا اور یہ مطالبہ کیا جائے گا کہ جو لوگ حج 2020 کے لیے منتخب کیے گئے تھے صرف انھیں لوگوں کو حج 2021 کے سفر پر بھیجا جائے کیونکہ یہ تمام لوگ گزشتہ کئی برسوں سے اپنی باری کا انتظار کررہے ہیں'۔
واضح رہے کہ حج 2020 حج کے حج کمیٹی کو راجستھان سے 8241 آن لائن درخواستیں موصول ہوئی تھیں اور 4749 لوگوں کا انتخاب قرعہ اندازی ذریعے کیا گیا تھا۔ 580 عرضی گزاروں کی عمر ستر برس سے زائد ہے اس لیے انھیں بنأ قرعہ اندازی کے منتخب کیا گیا ہے۔ منتخب کیے گئے عرضی گزاروں میں بغیر محرم کے حج پر جانے والی 45 برس سے زائد عمر والی 30 خواتین بھی شامل ہیں۔