ان تمام اراکین اسمبلی کو جے پور کے دہلی روڈ پر واقع ایک ہوٹل میں رکھا گیا ہے۔
اس سے قبل یہ تمام لوگ وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کے گھر سے بس اور اپنی گاڑیوں کے ذریعے روانہ ہوئے تھے، اس دوران سخت پولیس کا پہرہ بھی نظر آیا تھا، اب کتنے روز تک یہیں پر رہتے ہیں، یہ آنے والا وقت ہی بتائے گا۔
فی الحال آج کی بڑی بات یہ رہی کہ یہ تمام اراکین اسمبلی ریاست کے وزیر اعلی اشوک گہلوت کی جانب سے کی گئی اہم میٹنگ میں شامل ہوئے تھے، لیکن ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ سچن پائلٹ اس میٹنگ میں شامل نہیں ہوئے تھے۔
غورطلب ہے کہ ریاستی کانگریس دفتر سے سچن پائلٹ کے پوسٹرز کو بھی ہٹا دیا گیا ہے، ان تمام مناظر کو دیکھ کر یہی کہا جا سکتا ہے کہ اب راجستھان کی سیاست میں ایک بڑا الٹ پھیر جلد نظر آ سکتا ہے۔
حالانکہ اس اہم میٹنگ میں سچن پائلٹ ہی نہیں بلکہ ان کی حمایت کرنے والے وزیر اور کچھ اراکین اسمبلی بھی شامل نہیں ہوئے تھے۔
ریاست کی سیاست میں ایسی قیاس آرائیاں جاری ہیں کہ جلد ہی پائلٹ یا تو بی جے پی میں شامل ہوجائیں گے یا پھر تیسرے مورچے کا اعلان جلد کر دیں گے۔
بہر حال جو بھی ہوگا وہ کافی زیادہ راجستھان کی سیاست پر اثر ڈالے گا۔
میٹنگ کے بعد جب وہاں موجود رہنماؤں سے پوچھا گیا کہ وہ ہوٹلوں میں کب تک ٹھہریں گے؟ تو ان کے پاس بھی اس کا کوئی جواب نہیں تھا۔