جے پور: کانگریس کے راجستھان انچارج سکھجندر سنگھ رندھاوا نے الزام لگایا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے کانگریس مکت بھارت کا نعرہ دیا تھا، لیکن آج کانگریس نے جنوبی ہندوستان کو بی جے پی سے آزاد کرایا ہے۔ آنے والے وقت میں دیگر ریاستوں سے بھی بی جے پی کی حکومتوں کا جانا یقینی ہے۔ رندھاوا نے آج یہاں سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کی برسی پر منعقد ایک پروگرام میں یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی صرف تین ریاستوں میں اپنے بل بوتے پر حکومت بنانے میں کامیاب رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس قائدین اور کارکنوں کو پوری لگن اور نظم و ضبط کے ساتھ کام کرنا چاہئے کیونکہ وفاداری کے ساتھ کام کرنے والے کو پارٹی کی طرف سے پوری حوصلہ افزائی کی جاتی ہے اور جو خود غرضی کے لئے پارٹی چھوڑ دیتا ہے وہ کہیں نہیں رہتا۔
انہوں نے کہا کہ اس موقع پر کانگریس کے تمام قائدین اور کارکنان کو عہد کرنا چاہئے کہ راجیو گاندھی کے دکھائے گئے راستے پر چلتے ہوئے وہ عوام کے درمیان جاکر پارٹی کو مضبوط کرنے کا کام کریں گے اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ دوبارہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں ریاست کانگریس کی حکومت بنے گی۔ رندھاوا نے کہا کہ کانگریس لیڈروں نے ملک کے لیے کام کیا اور نوجوانوں کے لیے تحریک بنے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے موجودہ وزیر اعظم سات سال تک ایک بھی کرنسی نہیں چلا سکے، انہیں کانگریس سے سوال کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کی سیکولر پالیسی کا نتیجہ ہے کہ دو فیصد آبادی والے سکھ برادری سے تعلق رکھنے والے سردار ڈاکٹر منموہن سنگھ دو بار وزیر اعظم بنے، کیونکہ کانگریس پارٹی کا نظریہ سیکولرازم پر یقین رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ اپنی تاریخ بھول جاتے ہیں ان کا کوئی مستقبل نہیں ہوتا۔
رندھاوا نے کہا کہ کانگریس پارٹی میں کام کرنے والے ملک کے لیے اپنا حصہ ڈالنے میں یقین رکھتے ہیں، کچھ لینے یا خود غرض مقاصد حاصل کرنے میں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کی شاندار تاریخ ہے اور کانگریس کے تمام لیڈروں اور کارکنوں کو راجیو گاندھی کی سوچ اور نظریات کو اپناتے ہوئے ان کے دکھائے ہوئے راستے پر آگے بڑھتے ہوئے ملک کے لئے کام کرنا چاہئے۔
یواین آئی