ETV Bharat / state

Ajmer Sharif Dargah: اجمیردرگاہ میں شیوالہ ہونے کا دعویٰ، وزیراعلیٰ سے سروے کا مطالبہ

author img

By

Published : May 27, 2022, 9:40 AM IST

Updated : May 27, 2022, 2:54 PM IST

کاشی کی گیانواپی مسجد کے احاطہ میں ہندو فریق کی جانب سے شیولنگ ملنے کے دعوے کے بعد اب اجمیر کے خواجہ غریب نوازچشتیؒ کی درگاہ میں بھی شیو مندر ہونے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔ یہ دعویٰ کرتے ہوئے ہندو تنظیم مہارانا پرتاپ سینا کے قومی صدر راجیہ وردھن سنگھ پرمار نے اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ اور مرکزی حکومت کو خط لکھ کر تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ Ajmer Sharif Dargah is a Shiv Temple Claims Maharana Pratap Sena

اجمیردرگاہ
اجمیردرگاہ

اجمیر: اتر پردیش کے شہر بنارس کی گیانواپی مسجد کے احاطہ کی ویڈیو گرافی کے دوران ہندو فریق کی جانب سے شیولنگ پائے جانے کے دعوے کے بعد اب ہندو شدت پسند تنظیم 'ہندو مہارانا پرتاپ سینا' کے کارکنوں نے اجمیر شریف درگاہ میں بھی شیولنگ ہونے کا دعوی کیا ہے۔ اس متنازع دعوے کے بعد اجمیر درگاہ کے عدیداران نے شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ Ajmer Sharif Dargah is a Shiv Temple Claims Maharana Pratap Sena

اجمیر درگاہ کے عہدیداران

راجستھان کی ہندو تنظیم 'مہارانا پرتاپ سینا' کے قومی صدر راجیہ وردھن سنگھ پرمار نے راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت اور مرکزی حکومت کو خط لکھ کر دعویٰ کیا ہے کہ خواجہ غریب نوازؒ کی درگاہ کے احاطہ میں شیولنگ موجود ہے، لہذا حکومت کو چاہیے کہ وہ اس کی تحقیقات کرائیں۔

مذکورہ تنظیم کی جانب سے اس دعوی کیے جانے بعد اجمیر میں تنازع کھڑا ہو گیا ہے۔ درگاہ کے خدام سمیت عہدیداروں نے اس حوالے سے احتجاج درج کرایا ہے۔

اجمیردرگاہ
اجمیردرگاہ پر متنازع دعویٰ

درگاہ کے خادمین کا کہنا ہے کہ اس طرح کے بیانات سے ملک و دنیا میں پھیلے خواجہ صاحب کے عقیدت مندوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدیوں سے تمام مذاہب کے لوگ خواجہ غریب نوازؒ کے مزار پر آتے ہیں۔ ملک کے وزیر اعظم، صدر اور مختلف ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کی جانب سے چادریں پیش کی جاتیں ہیں۔

گیانواپی،تاج محل، قطب مینار کے بعد اب خواجہ غریب نوازؒ کی درگاہ کے احاطہ میں ہند تنظیم کی جانب سے ہندو مندر کی علامت پر سوال اٹھ رہے ہیں۔ دہلی میں مہارانا پرتاپ سینا کے صدر راج وردھن سنگھ پرمار نے یہ معاملہ اٹھا کر ایک نئے تنازع کو ہوا دی ہے۔

عالمی شہرت یافتہ صوفی بزرگ خواجہ معین الدین حسن چشتیؒ کی درگاہ کے بارے میں دیے گئے بیان کے بعد اجمیر پولیس اور انتظامیہ حرکت میں آگئی ہے۔ اے ڈی ایم سٹی بھاونا گرگ اور ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ویبھو شرما نے درگاہ پہنچ کر صورتحال کا جائزہ لیا۔ اس میں درگاہ میں تنازع کے حوالے سے خادمین کی تنظیم انجمن کمیٹی کے صدر اور سکریٹری کے بیانات سامنے آئے ہیں۔

کمیٹی کے صدر سید معین چشتیؒ نے بتایا کہ یہ ملک صوفیاء کرام کا ملک ہے۔ خواجہ غریب نوازؒ کی درگاہ کے بارے میں پھیلائی جانے والی باتوں سے خواجہ غریب نواز کے کروڑوں عقیدت مندوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔

اس درگاہ پر کسی ایک مذہب سے وابستہ افراد نہیں متعدد مذاہب کے لوگ مل کر حاضری دیتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خواجہ غریب نواز کی درگاہ پر مسلم طبقہ کے لوگ آتے ہیں، لیکن اس سے زیادہ 60 سے 70 فیصد ہندو درگاہ پر حاضری دینے آتے ہیں۔ لوگوں کا ماننا ہے کہ درگاہ پر حاضری سے ان کی تمام پریشانیاں دور ہو جاتی ہیں۔ ایسے بیانات سے ان کے ایمان و عقیدے کو ٹھیس پہنچی ہے۔

سید معین چشتی نامی عقیدت مند نے کہا کہ خواجہ صاحب کے مزار پر ہر دور اور ہرزمانے میں حکمراں یہاں آتے رہے ہیں،اور اپنی عقیدت کا اظہار کرتے رہتے ہیں، اور درگاہ پر چادریں پیش کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آزاد ہندوستان میں پنڈت جواہر لعل نہرو سے لے کر موجودہ وزیر اعظم نریندر مودی تک ہر سال درگاہ میں وزیر اعظم کی جانب سے چادریں آتی رہی ہے۔ تمام ریاستوں سے وزراء اعلی کی بھی جانب سے چادریں آتی ہیں۔ خواجہ غریب نواز کی درگاہ سے متعلق یہ متنازعہ بیانات بے بنیاد ہیں۔

ان دعوں پر توجہ نہیں دینی چاہیے۔انہوں نے مزیدکہا کہ 800 سالوں کی تاریخ میں کبھی کوئی تنازعہ نہیں ہوا،اور آج اچانک یہ سب کیا جارہا ہے ۔

کمیٹی کے سیکرٹری سید واحد انگارشاہ نے کہا کہ ملک میں اس طرح کے بیانات روز آتے ہیں، یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔ایسے بیانات ملک میں انتشار پھیلانے کے لیے دیے جا تے ہیں۔ لہذا فکر کی کوئی بات نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم ایسے بیانات کو مسترد کرتے ہیں۔ جو لوگ ملک میں بدامنی پھیلانا چاہتے ہیں ان کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے تاکہ لوگ آپس میں پیار سے رہ سکیں۔

سینکڑوں سالوں سے اجمیر کی درگاہ ہی نہیں،بلکہ ملک میں جہاں کہیں بھی صوفیائے کرام کی درگاہیں موجود ہیں،تمام مذاہب کے لوگ وہاں جاتے ہیں اور اپنی عقیدت کا اظہار کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایسے لوگ جو گنگا جمنی تہذیب کے مخالف ہیں وہ اپی سیاسی مفادات کے حصول کے لئے ایسے بیانات دیتے ہیں۔ ہمیں اور آپ سب کو مل کر ایسے بیانات کو مسترد کرنا چاہیے۔

درگاہ کے حوالے سے راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت کے آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کی جانب سے درگاہ میں سروے کرانے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ حکومت کا ہے، حکومت کو اسے دیکھنا چاہیے۔ یہ حکومت دیکھے گی کہ سروے کروانا ہے یا نہیں۔

درگاہ میں ہندوؤں کی علامت ہونے کے دعوی پر سید نصیر الدین چشتی نے مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدیوں سے خواجہ غریب نواز کے مزار سے بھائی چارے اور محبت کا پیغام پوری دنیا میں جا رہا ہے۔ سستی مقبولیت حاصل کرنے کے لیے ایسے بیانات دئیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خواجہ غریب نواز کا مزار 800 سال سے گنگا جمنی تہذیب کا ایک بڑا مرکز ہے۔ درگاہ سے لاکھوں کروڑوں ہندوؤں اور دیگر مذاہب کے لوگوں کا عقیدہ بھی وابستہ ہے۔ یہاں سے ہمیشہ محبت اور امن کا پیغام دیا گیا ہے۔ جس نے بھی سوشل میڈیا پر ایسا بیان دیا ہے وہ ناقابل برداشت ہے، ہم اسے یکسر مسترد کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں:The 810th Urs of Khwaja Garib Nawaz : خواجہ غریب نواز کے 810 ویں عرس کا اختتام

راجستھان کے وزیر اعلیٰ سے درگاہ میں آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کی جانب سے ایک خط سوشل میڈیا پر وائرل کر کے درگاہ میں ہندوؤں کی نشانی بتا کر سروے کرانے کی درخواست کرنے کے معاملے میں انہوں نے کہا کہ درگاہ میں ہندوؤں کا نشان ہے۔ سستی مقبولیت کے لیے۔ وائرل خط میں جو بھی مطالبہ کیا گیا ہے، ہم اسے یکسر مسترد کرتے ہیں۔ خواجہ غریب نواز کی درگاہ سے ہمیشہ امن و محبت کا پیغام جاتا رہا ہے اور آگے بھی جاتا رہے گا۔

اجمیر: اتر پردیش کے شہر بنارس کی گیانواپی مسجد کے احاطہ کی ویڈیو گرافی کے دوران ہندو فریق کی جانب سے شیولنگ پائے جانے کے دعوے کے بعد اب ہندو شدت پسند تنظیم 'ہندو مہارانا پرتاپ سینا' کے کارکنوں نے اجمیر شریف درگاہ میں بھی شیولنگ ہونے کا دعوی کیا ہے۔ اس متنازع دعوے کے بعد اجمیر درگاہ کے عدیداران نے شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ Ajmer Sharif Dargah is a Shiv Temple Claims Maharana Pratap Sena

اجمیر درگاہ کے عہدیداران

راجستھان کی ہندو تنظیم 'مہارانا پرتاپ سینا' کے قومی صدر راجیہ وردھن سنگھ پرمار نے راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت اور مرکزی حکومت کو خط لکھ کر دعویٰ کیا ہے کہ خواجہ غریب نوازؒ کی درگاہ کے احاطہ میں شیولنگ موجود ہے، لہذا حکومت کو چاہیے کہ وہ اس کی تحقیقات کرائیں۔

مذکورہ تنظیم کی جانب سے اس دعوی کیے جانے بعد اجمیر میں تنازع کھڑا ہو گیا ہے۔ درگاہ کے خدام سمیت عہدیداروں نے اس حوالے سے احتجاج درج کرایا ہے۔

اجمیردرگاہ
اجمیردرگاہ پر متنازع دعویٰ

درگاہ کے خادمین کا کہنا ہے کہ اس طرح کے بیانات سے ملک و دنیا میں پھیلے خواجہ صاحب کے عقیدت مندوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدیوں سے تمام مذاہب کے لوگ خواجہ غریب نوازؒ کے مزار پر آتے ہیں۔ ملک کے وزیر اعظم، صدر اور مختلف ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کی جانب سے چادریں پیش کی جاتیں ہیں۔

گیانواپی،تاج محل، قطب مینار کے بعد اب خواجہ غریب نوازؒ کی درگاہ کے احاطہ میں ہند تنظیم کی جانب سے ہندو مندر کی علامت پر سوال اٹھ رہے ہیں۔ دہلی میں مہارانا پرتاپ سینا کے صدر راج وردھن سنگھ پرمار نے یہ معاملہ اٹھا کر ایک نئے تنازع کو ہوا دی ہے۔

عالمی شہرت یافتہ صوفی بزرگ خواجہ معین الدین حسن چشتیؒ کی درگاہ کے بارے میں دیے گئے بیان کے بعد اجمیر پولیس اور انتظامیہ حرکت میں آگئی ہے۔ اے ڈی ایم سٹی بھاونا گرگ اور ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ویبھو شرما نے درگاہ پہنچ کر صورتحال کا جائزہ لیا۔ اس میں درگاہ میں تنازع کے حوالے سے خادمین کی تنظیم انجمن کمیٹی کے صدر اور سکریٹری کے بیانات سامنے آئے ہیں۔

کمیٹی کے صدر سید معین چشتیؒ نے بتایا کہ یہ ملک صوفیاء کرام کا ملک ہے۔ خواجہ غریب نوازؒ کی درگاہ کے بارے میں پھیلائی جانے والی باتوں سے خواجہ غریب نواز کے کروڑوں عقیدت مندوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔

اس درگاہ پر کسی ایک مذہب سے وابستہ افراد نہیں متعدد مذاہب کے لوگ مل کر حاضری دیتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خواجہ غریب نواز کی درگاہ پر مسلم طبقہ کے لوگ آتے ہیں، لیکن اس سے زیادہ 60 سے 70 فیصد ہندو درگاہ پر حاضری دینے آتے ہیں۔ لوگوں کا ماننا ہے کہ درگاہ پر حاضری سے ان کی تمام پریشانیاں دور ہو جاتی ہیں۔ ایسے بیانات سے ان کے ایمان و عقیدے کو ٹھیس پہنچی ہے۔

سید معین چشتی نامی عقیدت مند نے کہا کہ خواجہ صاحب کے مزار پر ہر دور اور ہرزمانے میں حکمراں یہاں آتے رہے ہیں،اور اپنی عقیدت کا اظہار کرتے رہتے ہیں، اور درگاہ پر چادریں پیش کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آزاد ہندوستان میں پنڈت جواہر لعل نہرو سے لے کر موجودہ وزیر اعظم نریندر مودی تک ہر سال درگاہ میں وزیر اعظم کی جانب سے چادریں آتی رہی ہے۔ تمام ریاستوں سے وزراء اعلی کی بھی جانب سے چادریں آتی ہیں۔ خواجہ غریب نواز کی درگاہ سے متعلق یہ متنازعہ بیانات بے بنیاد ہیں۔

ان دعوں پر توجہ نہیں دینی چاہیے۔انہوں نے مزیدکہا کہ 800 سالوں کی تاریخ میں کبھی کوئی تنازعہ نہیں ہوا،اور آج اچانک یہ سب کیا جارہا ہے ۔

کمیٹی کے سیکرٹری سید واحد انگارشاہ نے کہا کہ ملک میں اس طرح کے بیانات روز آتے ہیں، یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔ایسے بیانات ملک میں انتشار پھیلانے کے لیے دیے جا تے ہیں۔ لہذا فکر کی کوئی بات نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم ایسے بیانات کو مسترد کرتے ہیں۔ جو لوگ ملک میں بدامنی پھیلانا چاہتے ہیں ان کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے تاکہ لوگ آپس میں پیار سے رہ سکیں۔

سینکڑوں سالوں سے اجمیر کی درگاہ ہی نہیں،بلکہ ملک میں جہاں کہیں بھی صوفیائے کرام کی درگاہیں موجود ہیں،تمام مذاہب کے لوگ وہاں جاتے ہیں اور اپنی عقیدت کا اظہار کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایسے لوگ جو گنگا جمنی تہذیب کے مخالف ہیں وہ اپی سیاسی مفادات کے حصول کے لئے ایسے بیانات دیتے ہیں۔ ہمیں اور آپ سب کو مل کر ایسے بیانات کو مسترد کرنا چاہیے۔

درگاہ کے حوالے سے راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت کے آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کی جانب سے درگاہ میں سروے کرانے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ حکومت کا ہے، حکومت کو اسے دیکھنا چاہیے۔ یہ حکومت دیکھے گی کہ سروے کروانا ہے یا نہیں۔

درگاہ میں ہندوؤں کی علامت ہونے کے دعوی پر سید نصیر الدین چشتی نے مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدیوں سے خواجہ غریب نواز کے مزار سے بھائی چارے اور محبت کا پیغام پوری دنیا میں جا رہا ہے۔ سستی مقبولیت حاصل کرنے کے لیے ایسے بیانات دئیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خواجہ غریب نواز کا مزار 800 سال سے گنگا جمنی تہذیب کا ایک بڑا مرکز ہے۔ درگاہ سے لاکھوں کروڑوں ہندوؤں اور دیگر مذاہب کے لوگوں کا عقیدہ بھی وابستہ ہے۔ یہاں سے ہمیشہ محبت اور امن کا پیغام دیا گیا ہے۔ جس نے بھی سوشل میڈیا پر ایسا بیان دیا ہے وہ ناقابل برداشت ہے، ہم اسے یکسر مسترد کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں:The 810th Urs of Khwaja Garib Nawaz : خواجہ غریب نواز کے 810 ویں عرس کا اختتام

راجستھان کے وزیر اعلیٰ سے درگاہ میں آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کی جانب سے ایک خط سوشل میڈیا پر وائرل کر کے درگاہ میں ہندوؤں کی نشانی بتا کر سروے کرانے کی درخواست کرنے کے معاملے میں انہوں نے کہا کہ درگاہ میں ہندوؤں کا نشان ہے۔ سستی مقبولیت کے لیے۔ وائرل خط میں جو بھی مطالبہ کیا گیا ہے، ہم اسے یکسر مسترد کرتے ہیں۔ خواجہ غریب نواز کی درگاہ سے ہمیشہ امن و محبت کا پیغام جاتا رہا ہے اور آگے بھی جاتا رہے گا۔

Last Updated : May 27, 2022, 2:54 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.