پونم چند بھنڈاری کی جانب سے عدالت میں داخل کی گئی ایک عرضی میں کہا گیا ہے کہ 12ویں درجہ کی تاریخ کی کتاب 'تھیمس ان انڈئن ہسٹری' حصہ دوم کے پیج نمبر 234 میں لکھا ہے کہ جنگ کے دوران مختلف مندروں کو مسمار کر دیا گیا تھا۔ تاہم ان منادر کی تعمیر نو کے لیے شاہجہاں اور اورنگ زیب نے گرانٹ جاری کیا تھا۔
عرضی میں کہا گیا ہے کہ حق اطلاعات کے حق کے تحت اس سلسلے میں اطلاعات کا مطالبہ کرنے پر این سی ای آر ٹی کی جانب سے جانکاری دی گئی ہے کہ اس تاریخ کے لیے ان کے پاس کوئی حوالہ یا دلیل نہیں ہے۔
دعوے میں وزارت تعلیم اور این سی ای آر ٹی کے ڈائکرٹر کو فریق بناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کتاب میں بے بنیاد طریقہ سے شامل کیے گئے تاریخ کے اس باب کو حذف کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: ہریانہ کے ہندو خاندان کو قرآن کریم سے اتنی عقیدت کیوں؟
تاریخ میں ان باتوں کا ہی ذکر کیا جاتا ہے جس سلسلے میں ریکارڈ موجود ہو۔ عرضی میں اپیل کی گئی ہے کہ این سی ای آر ٹی کو پابند کیا جائے کہ وہ مغل حکمرانوں کی شان و شوکت بیان کرنے والے تمام بابوں کو حذف کرے اور مستقبل میں بھی اسے شائع نہ کرے۔