ریاست راجستھان کے دارالحکومت جے پور میں ریاستی کانگریس حکومت کا بجٹ اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔
اس بجٹ کو لے کر ریاستی کانگریس اقلیتی سیل کو کیا کچھ امیدیں ہیں اور کیا کچھ مطالبہ ان کی جانب سے ریاستی حکومت سے کیا گیا ہے؟
اس تعلق سے ای ٹی وی بھارت نے اقلیتی کانگریس کے ریاستی صدر عابد کاغذی سے خاص بات چیت کی۔
کاغذی کا کہنا ہے کہ ہم پہلا مطالبہ گہلوت حکومت سے یہی کرتے ہیں کہ جو بھی مدرسہ میں پڑھانے والے پیرا ٹیچرز ہیں ان کی تنخواہ کافی زیادہ کم ہے، اس لئے سب سے پہلے ان کی تنخواہ میں اضافہ کیا جائے۔
کاغذی نے کہا کہ ہماری جانب سے گہلوت کو ایک خط بھی لکھا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ پوائنٹ 91 کے تحت اردو اسکول بھی کھولے جانے ہیں۔
اس لیے یہ اسکول جلد سے جلد کھولے جائیں، کوٹہ، اودے پور، جودھپور، اجمیر سمیت دیگر مقامات پر ہاسٹل کے لیے بھی ہماری جانب سے وزیراعلی گہلوت کو خط لکھا گیا ہے۔
اس کے علاوہ چار پانچ مطالبات بھی وزیراعلیٰ اشوک گہولت، ڈپٹی وزیر اعلی سچن پائلٹ اور ریاستی کانگریس حکومت سے کی گئی ہے۔
ہمیں پوری امید ہے کی آج جو بھی بجٹ جاری کیا جائے گا اس میں کافی زیادہ اعلان اقلیتی طبقوں کے لیے کیا جائے گا۔
اردو کی کتابوں کو لے کر یہ کہنا ہےجب ان سے یہ کہا گیا کہ اقلیتی طبقے کی بات تو ہوتی ہے اردو کی کتابوں سے متعلق جو بھی پریشانی ہے ان تمام پریشانی کو وزیر اعلی گہلوت اور محکمہ تعلیم کے تمام اعلیٰ افسران کے درمیان رکھا گیا ہے، لیکن ابھی تک اردو کی کتابیں ہی حکومت اسکولوں میں مہیا نہیں کر پائی ہے۔
تو ان کا کہنا تھا کہ اس بارے میں بھی وزیراعلی اور تمام محکمہ اعلیٰ افسران کو بتایا جائے گا اور اس پریشانی کا حل نکالا جائے گا۔