کھچریاواس نے کہا کہ ان قوانین سے کروڑوں کسانوں کی طرز زندگی متاثر ہوگی۔ کسانوں کی تنظیموں اور ریاست کو اعتماد میں لئے بغیر عجلت میں آرڈیننس کے ذریعہ کسان مخالف جو فیصلے کیے گئے ہیں، وہ مرکزی حکومت کی کسان مخالف پالیسیوں کا نتیجہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت ملک کے کچھ بڑے صنعتکاروں کو فائدہ پہنچانے کے لئے کسان، مزدور اور تاجر مخالف پالیسیاں بنا رہی ہے۔ اس سے بڑے صنعت کاروں کو فائدہ ہوسکتا ہے لیکن ملک کے ہر طبقہ کو اس سے نقصان ہوگا۔