راجستھان کی موجودہ گہلوت حکومت میں وزیر توانائی بی ڈی کلا ریاست کے ناگور ضلع کے دورے پر تھے، وہ ناگور ضلع ہیڈکوارٹر پر ایک اجتماعی شادی پروگرام میں شرکت کرنے کے لیے پہنچے تھے۔
یہاں پر انہوں نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے خاص بات چیت کے دوران کہا کہ اس طرح کے پروگرام کرنے سے خاص طور پر وقت کی بچت ہوتی ہے اور خاندان میں کوئی بھی شخص ناراض نہیں ہوتا ہے، اگر کوئی اکیلے انسان کی شادی ہوتی ہے تو وہاں پر خاندان کا کوئی نہ کوئی شخص ناراض ہو جاتا ہے۔
انہوں نے کہا اس مقدس موقع پر میں خدا سے یہی دعا کرتا ہوں کہ جن لوگوں نے یہاں پر نکاح قبول کیا ہے ان کی زندگی خوش رہے، آباد رہے۔
واضح رہے کہ راجستھان کے ناگور ضلع ہیڈکوارٹر میں پنچایت قوم ناگوری تیلیان کی جانب سے اجتماعی شادی پروگرام کا اہتمام کیا گیا ہے۔
ریاست کے وزیر توانائی نے سی اے اے اور این آر سی کے سوال پر کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے اسمبلی میں ایک تجویز بھی لایا گیا تھا، اس کے ذریعہ مودی حکومت سے یہ مطالبہ کر رہے تھے کہ جو قانون میں ترمیمی کی گئی ہے اس قانون کو ایک بار پھر سے دیکھا جائے۔
انہوں نے کہا کہ یہ آج موجودہ وقت میں اس قانون کی ضرورت ہی نہیں تھی۔ آج اس قانون کی وجہ سے ملک کے جو حالات ہو رہے ہیں وہ سبھی لوگوں کے درمیان ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کانگریس کسی بھی معاملے میں سیاست نہیں کرتی ہے جو بات ہوتی ہے، اس کو موضوع بنانا ہی ہمارا کام ہوتا ہے۔