ETV Bharat / state

75 Years of Independence: جنگ آزادی کے گمنام ہیرو ارجن لال سیٹھی

author img

By

Published : Feb 6, 2022, 6:09 AM IST

راجستھان میں مسلح انقلاب کے رہنما ارجن لال سیٹھی نے اجمیر میں رہ کر انقلاب کی شمع روشن کی اور سال 1905 میں بنگال تقسیم کی مخالفت کی۔ سال 1907 میں اجمیر میں جین ایجوکیشن سوسائٹی کے نام سے ایک اسکول قائم کی۔ سال 1908 میں اس اسکول کو جین وردھمان پاٹھ شالہ کے نام سے جے پور منتقل کر دیا گیا۔ اس کا مقصد نوجوانوں کو انقلاب کی تربیت دینا تھا۔ Story on Arjun Lal Sethi

جنگ آزادی کے گمنام ہیرو ارجن لال سیٹھی
جنگ آزادی کے گمنام ہیرو ارجن لال سیٹھی

راجستھان کے ارجن لال سیٹھی نے ملک کو غلامی کی زنجیروں سے آزاد کرانے کے لیے اپنا سب کچھ قربان کردیا۔ انہوں نے لوگوں میں نیا جوش بھرا اور انقلاب کی جانب راغب کیا۔ ارجن نے 1912 میں دہلی کے چاندنی چوک میں گورنر جنرل لارڈ ہارڈنگ کے جلوس پر بم پھینکنے کا منصوبہ بھی بنایا تھا۔ میں رہوں یا نہ رہوں پر یہ وعدہ ہے کہ میرے بعد ملک پر مرنے والوں کا سیلاب آئے گا۔ مجاہد آزادی ارجن لال سیٹھی بھی کچھ ایسی ہی ہمت کے ساتھ جنگ آزادی میں حصہ لیا۔ Story on Arjun Lal Sethi

برطانوی حکومت کے دور میں اجمیر ایک مرکز کا زیر انتظام علاقہ تھا۔ یہاں ہونے والی ہر سیاسی سرگرمی کی گونج انگریز حکومت تک پہنچتی تھی۔ اجمیر میں آزادی کی تحریک کی کمان عظیم انقلابی ارجن لال سیٹھی نے سنبھالی تھی۔ جہاں اس شہر نے عظیم انقلابیوں کو پناہ دی، وہیں اس شہر کے کیسر گنج علاقے میں بنا یہ گول چکر ان تمام انقلابیوں کی جدوجہد کا گواہ رہا ہے، جو ملک کو غلامی کی زنجیروں سے آزاد کروانا چاہتے تھے۔ ایک دفعہ انگریزوں کے خلاف ہورہی میٹنگ کے دوران اسی گول چکر پر گولی بھی چلی تھی۔ Arjun Lal Sethi Freedom Fighter From Ajmer

اجمیر میں برہما مندر اور خواجہ معین الدین چشتی کا درگاہ بھی ہے، جو ہندوؤں اور مسلمانوں کے دو بڑے مذہبی مقامات ہیں۔ اس لیے انقلابی عقیدت مندوں کی شکل میں اجمیر آتے تھے اور یہاں اپنا مقصد حاصل کرنے کے بعد واپس لوٹ جاتے تھے۔ نیتاجی سبھاش چندر بوس بھی اجمیر میں رہے۔ چندر شیکھر آزاد آتھیڈ میں واقع ایک جھونپڑی میں پناہ لی تھی۔ بھگت سنگھ نے بھی بیاور کا سفر طئے کیا تھا۔

راجستھان میں مسلح انقلاب کے رہنما ارجن لال سیٹھی نے اجمیر میں رہ کر انقلاب کی شمع روشن کی اور سال 1905 میں بنگال تقسیم کی مخالفت کی۔Arjun Lal Sethi Started Armed Revolution in Rajasthan سال 1907 میں اجمیر میں جین سکشھا سوسائٹی کے نام سے ایک اسکول قائم کی۔ Arjun Lal Sethi Established Jain Shiksha Society سال 1908 میں اس اسکول کو جین وردھمان پاٹھ شالہ کے نام سے جے پور منتقل کر دیا گیا۔ اس کا مقصد نوجوانوں کو انقلاب کی تربیت دینا تھا۔ 12 دسمبر 1912 کو دہلی میں گورنر جنرل لارڈ ہارڈنگ کے جلوس پر بم پھینکنے والے انقلابیوں زوراور سنگھ بارہٹ اور پرتاپ سنگھ نے اس اسکول میں ہی تربیت حاصل کی تھی۔ سیٹھی نے ہی اس بم دھماکے کی منصوبہ بندی کی تھی۔ اجمیر کے پہاڑوں پر ایک خفیہ سڑک تھی۔ اس خفیہ راستے کے درمیان ایک بڑی سی جگہ تھی، جہاں انقلابی بم بنایا کرتے تھے۔ Unsung Heroes of Freedom Struggle

ارجن لال سیٹھی نے نوجوان انقلابیوں کو ہر محاذ پر لڑنے کے لیے تیار کیا۔ 20 مارچ 1913 کو انقلابیوں کے لیے چندہ اکٹھا کرنے کے مقصد سے ایک مہنت کے قتل کے الزام میں سیٹھی کو جیل بھیج دیا گیا۔ اگست 1914 کو انہیں 5 سال قید کی سزا سنائی گئی۔ 1920 میں سیٹھی جیل سے رہا ہوئے اور اس کے بعد انہوں نے اجمیر کو اپنا مستقل ٹھکانہ بنالیا۔ سال 1922 سے 1923 تک ارجن لال سیٹھی نے راجستھان میں اجمیر ۔میرواڑہ صوبائی کانگریس کی ذمہ داری سنبھالی۔کہا جاتا ہے کہ اس دوران مہاتما گاندھی خود ارجن لال سیٹھی سے ملنے اجمیر پہنچے تھے۔

جنگ آزادی کے گمنام ہیرو ارجن لال سیٹھی

ارجن لال سیٹھی کی زندگی کا آخری وقت گمنامی میں گزرا۔ انہوں نے 3 سمبر 1941 کو دنیا کو الوداع کہہ دیا۔ افسوس اس بات کی ہے کہ اجمیر میں ارجن لال سیٹھی جیسے انقلابی کا ایک مجسمہ بھی نہیں ہے۔ حالانکہ ان کے نام پر شہر سے باہر ایک کالونی ضرور بنی ہے۔ اجمیر کی سرزمین پر اس عظیم انقلابی کا نام صرف ایک بورڈ پر لکھا ہوا ہے۔

مزید پڑھیں: ٔ75 Years Of Independence: جدوجہد آزادی کے نوجوان مجاہد آزادی وانچھی ناتھن

راجستھان کے ارجن لال سیٹھی نے ملک کو غلامی کی زنجیروں سے آزاد کرانے کے لیے اپنا سب کچھ قربان کردیا۔ انہوں نے لوگوں میں نیا جوش بھرا اور انقلاب کی جانب راغب کیا۔ ارجن نے 1912 میں دہلی کے چاندنی چوک میں گورنر جنرل لارڈ ہارڈنگ کے جلوس پر بم پھینکنے کا منصوبہ بھی بنایا تھا۔ میں رہوں یا نہ رہوں پر یہ وعدہ ہے کہ میرے بعد ملک پر مرنے والوں کا سیلاب آئے گا۔ مجاہد آزادی ارجن لال سیٹھی بھی کچھ ایسی ہی ہمت کے ساتھ جنگ آزادی میں حصہ لیا۔ Story on Arjun Lal Sethi

برطانوی حکومت کے دور میں اجمیر ایک مرکز کا زیر انتظام علاقہ تھا۔ یہاں ہونے والی ہر سیاسی سرگرمی کی گونج انگریز حکومت تک پہنچتی تھی۔ اجمیر میں آزادی کی تحریک کی کمان عظیم انقلابی ارجن لال سیٹھی نے سنبھالی تھی۔ جہاں اس شہر نے عظیم انقلابیوں کو پناہ دی، وہیں اس شہر کے کیسر گنج علاقے میں بنا یہ گول چکر ان تمام انقلابیوں کی جدوجہد کا گواہ رہا ہے، جو ملک کو غلامی کی زنجیروں سے آزاد کروانا چاہتے تھے۔ ایک دفعہ انگریزوں کے خلاف ہورہی میٹنگ کے دوران اسی گول چکر پر گولی بھی چلی تھی۔ Arjun Lal Sethi Freedom Fighter From Ajmer

اجمیر میں برہما مندر اور خواجہ معین الدین چشتی کا درگاہ بھی ہے، جو ہندوؤں اور مسلمانوں کے دو بڑے مذہبی مقامات ہیں۔ اس لیے انقلابی عقیدت مندوں کی شکل میں اجمیر آتے تھے اور یہاں اپنا مقصد حاصل کرنے کے بعد واپس لوٹ جاتے تھے۔ نیتاجی سبھاش چندر بوس بھی اجمیر میں رہے۔ چندر شیکھر آزاد آتھیڈ میں واقع ایک جھونپڑی میں پناہ لی تھی۔ بھگت سنگھ نے بھی بیاور کا سفر طئے کیا تھا۔

راجستھان میں مسلح انقلاب کے رہنما ارجن لال سیٹھی نے اجمیر میں رہ کر انقلاب کی شمع روشن کی اور سال 1905 میں بنگال تقسیم کی مخالفت کی۔Arjun Lal Sethi Started Armed Revolution in Rajasthan سال 1907 میں اجمیر میں جین سکشھا سوسائٹی کے نام سے ایک اسکول قائم کی۔ Arjun Lal Sethi Established Jain Shiksha Society سال 1908 میں اس اسکول کو جین وردھمان پاٹھ شالہ کے نام سے جے پور منتقل کر دیا گیا۔ اس کا مقصد نوجوانوں کو انقلاب کی تربیت دینا تھا۔ 12 دسمبر 1912 کو دہلی میں گورنر جنرل لارڈ ہارڈنگ کے جلوس پر بم پھینکنے والے انقلابیوں زوراور سنگھ بارہٹ اور پرتاپ سنگھ نے اس اسکول میں ہی تربیت حاصل کی تھی۔ سیٹھی نے ہی اس بم دھماکے کی منصوبہ بندی کی تھی۔ اجمیر کے پہاڑوں پر ایک خفیہ سڑک تھی۔ اس خفیہ راستے کے درمیان ایک بڑی سی جگہ تھی، جہاں انقلابی بم بنایا کرتے تھے۔ Unsung Heroes of Freedom Struggle

ارجن لال سیٹھی نے نوجوان انقلابیوں کو ہر محاذ پر لڑنے کے لیے تیار کیا۔ 20 مارچ 1913 کو انقلابیوں کے لیے چندہ اکٹھا کرنے کے مقصد سے ایک مہنت کے قتل کے الزام میں سیٹھی کو جیل بھیج دیا گیا۔ اگست 1914 کو انہیں 5 سال قید کی سزا سنائی گئی۔ 1920 میں سیٹھی جیل سے رہا ہوئے اور اس کے بعد انہوں نے اجمیر کو اپنا مستقل ٹھکانہ بنالیا۔ سال 1922 سے 1923 تک ارجن لال سیٹھی نے راجستھان میں اجمیر ۔میرواڑہ صوبائی کانگریس کی ذمہ داری سنبھالی۔کہا جاتا ہے کہ اس دوران مہاتما گاندھی خود ارجن لال سیٹھی سے ملنے اجمیر پہنچے تھے۔

جنگ آزادی کے گمنام ہیرو ارجن لال سیٹھی

ارجن لال سیٹھی کی زندگی کا آخری وقت گمنامی میں گزرا۔ انہوں نے 3 سمبر 1941 کو دنیا کو الوداع کہہ دیا۔ افسوس اس بات کی ہے کہ اجمیر میں ارجن لال سیٹھی جیسے انقلابی کا ایک مجسمہ بھی نہیں ہے۔ حالانکہ ان کے نام پر شہر سے باہر ایک کالونی ضرور بنی ہے۔ اجمیر کی سرزمین پر اس عظیم انقلابی کا نام صرف ایک بورڈ پر لکھا ہوا ہے۔

مزید پڑھیں: ٔ75 Years Of Independence: جدوجہد آزادی کے نوجوان مجاہد آزادی وانچھی ناتھن

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.