راجستھان کے ایک خاص طبقے کے لوگوں نے ریاست کے وزیراعلی اشوک گہلوت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ راجستھان میں فلم پانی پت کے ریلیز ہونے پر بین لگائے۔اگر حکومت نے فلم کو بین نہیں کیا تو ماحول خراب ہوسکتا ہے اور اس کی ذمہ داری حکومت کی ہوگی۔
وہیں دوسری طرف ریاست کے سابق وزیراعلی وسندھرا راج نے موجودہ حکومت کے وزیر گووند سنگھ ڈوٹا سرا سمیت وزیر اعلی اشوک گہلوت کو اطلاع دی ہے کہ جس طرح فلم میں بادشاہوں کو لے کر باتیں کی ہیں اس سے ریاست کا ماحول خراب ہوسکتا ہے،اس لیے فلم کو یہاں ریلیز نہیں کیا جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس فلم پدماوت کو لے کر بھی اسی طرح کا مظاہرہ راجستھان میں دیکھنے کو ملا تھا۔
ریاست راجستھان کے سابق وزیر اعلی اور بی جے پی رہنما وسندھرا راجے, , وزیر سیاحت وشویندر سنگھ, وزیر گووند سنگھ ٹوٹا سرا, ناگور ہنومان بینیوال, راجیہ سبھا رکن ڈاکٹر کیروٹی لال مینا سمیت دیگر رہنما اور لوگ اس فلم کی مخالفت کررہے ہیں۔
ریاست وزیر سیاحت اور بادشاہ کے خاندان کے 14 ویں نسل سے وشویندر سنگھ کا کہنا ہے کہ اس فلم کی راجستھان اور ہریانہ میں کافی زیادہ مخالفت ہو رہی ہے۔لوگ اپنا غصہ ظاہر کر رہے ہیں۔ یہ فلم مراٹھوں کی جانب سے بنائی گئی ہے اس لیے اس فلم میں مراٹھا کو ہی اچھا بتایا گیا ہے۔
اس لیے ہم حکومت سے یہ درخواست کرتے ہیں کہ اگر کوئی بھی فلم بنائی جائے اس سے قبل ان کے خاندان کے لوگوں سے ان کے تاریخ کے بارے میں جانکاری حاصل کرلیں۔