جے پور: ریاست کرناٹک میں بجرنگ دل پر پابندی لگانے کے اپنے انتخابی وعدے پر کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے بی جے پی نے کہا کہ اگر کانگریس میں ہمت ہے تو راجستھان میں دائیں بازو کی تنظیم پر پابندی لگا کر دکھائے، جہاں وہ اقتدار میں ہے۔ بی جے پی کے ریاستی صدر سی پی جوشی نے کرناٹک میں کانگریس کے منشور کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ سونیا گاندھی کرناٹک میں کہتی ہیں کہ وہ بجرنگ دل پر پابندی لگائیں گی۔ اگر سونیا گاندھی میں ہمت ہے تو راجستھان میں بجرنگ دل پر پابندی لگا دیں۔ انہیں پتہ چل جائے گا کہ ہنومان جی کے بھکتوں کی تنظیم بجرنگ دل میں کتنی طاقت ہے۔
سی پی جوشی سوائی مادھوپور میں منعقدہ جن آکروش مہاسبھا سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اشوک گہلوت کی حکومت راجستھان میں بجرنگ دل پر پابندی لگاتی ہے تو کانگریس کا نہ صرف راجستھان بلکہ پورے ملک سے صفایا ہو جائے گا۔ جوشی نے الزام لگایا کہ کانگریس پی ایف آئی جیسی شدت پسند تنظیموں کو فروغ دے کر ہندوؤں کے متعلق تہواروں پر پابندی لگاتی ہے۔ دراصل کرناٹک میں 10 مئی کو ہونے والے انتخابات کے لیے کانگریس نے اپنے منشور میں کہا کہ وہ ذات پات اور مذہب کی بنیاد پر نفرت پھیلانے والے افراد اور گروہوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ اس نے بجرنگ دل اور پاپولر فرنٹ آف انڈیا کا نام لیتے ہوئے کہا کہ وہ اقتدار میں آنے کی صورت میں ایسی تنظیموں پر پابندی عائد کرنے سمیت قانون کے مطابق فیصلہ کن کارروائی کرے گی۔
مزید پڑھیں: Bajrang Dal کرناٹک کی طرح راجستھان میں بھی بجرنگ دل پر پابندی زیرغور
اس دوران جوشی نے گورنر کو ایک خط لکھ کر دوسہ میں پنچایت سمیتی کے احاطے میں منعقد ریلیف کیمپ میں ٹی وی اسکرین پر وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف چلائے گئے مبینہ ویڈیو پر اعتراض کیا ہے۔ انہوں نے گورنر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ وزیر اعلیٰ کو اس معاملے میں انتظامی افسران اور کانگریس کے عوامی نمائندوں کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت دیں۔ ریلیف کیمپ میں مبینہ طور پر 'مودی ہٹاو-دیش بچاؤ' کو ظاہر کرنے والا ایک ویڈیو دکھایا گیا۔ بی جے پی کارکنوں نے اس کی اسکریننگ پر اعتراض کیا اور وزیر اعلی اشوک گہلوت کے خلاف نعرے لگائے۔