ETV Bharat / state

پتنجلی کی کورونل دوا کے تعلق سے نمس کے چیئرمین کی وضاحت - ڈاکٹر بی ایس تومر

یوگا گرو بابا رام دیو کی پتنجلی آیوروید کمپنی کی جانب سے کورونا کی دوا دریافت کرنے کا دعویٰ کیے جانے کے بعد سے تنازعات کا سلسلہ جاری ہے۔

Ayush Ministry is lying, says Rajasthan NIMS Chairman
پتانجلی کی کورونا دوا کے تعلق سے چیرمین نمس بی ایس تومر کی وضاحت
author img

By

Published : Jun 26, 2020, 10:52 PM IST

اس معاملہ میں راجستھان حکومت نے بابا رام دیو کے خلاف سخت رخ اپنایا ہوا ہے جبکہ نمس کے چیئرمین ڈاکٹر بی ایس تومر، جو دوا کی لانچنگ کے وقت رام دیو کے ساتھ تھے نے، دوا کے معاملہ میں پھر ایک بار وضاحت پیش کی ہے۔

پتانجلی کی کورونا دوا کے تعلق سے چیرمین نمس بی ایس تومر کی وضاحت

ڈاکٹر بی ایس تومر نے بتایا کہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس یونیورسٹی کے ہستپال میں کورونا کی دوا کا کوئی ٹرائل نہیں کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ ہسپتال میں کورونا کی دوا کا استعمال نہیں کیا گیا بلکہ صرف قوت مدافعت بڑھانے کے لیے استعمال ہونے والی مصنوعات مریضوں کو دی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ نمس میں داخل ہونے والے 100 کورونا مریضوں کو پائلٹ پروجکٹ کے تحت پتنجلی کی کفالت سے اشواگندھا، گیلو اور تلسی کا کاڑھا دیا گیا۔

ان سو مریضوں میں ایک بھی مریض تشویشناک حالت میں نہیں تھا۔ اس تجربہ سے پہلے ریاست میں میڈیکل ڈپارٹمنٹ کے ایڈیشنل چیف سکریٹری کو اطلاع دی گئی۔

قبل ازیں پتنجلی کی جانب سے کورونا کی دوا دریافت کرنے کا دعویٰ کئے جانے کے بعد اتراکھنڈ حکومت نے ایک نوٹس جاری کیا ہے اورکہا ہے کہ جس دوا کے بارے میں رام دیو کووڈ کا علاج کرنے کا دعویٰ کر رہے ہیں۔ اس کا لائسنس بخار اور کھانسی کی دوا کے طور پر لیا گیا تھا۔

اتراکھنڈ کے عہدیداروں نے بتایا کہ پتنجلی نے بخار اور کھانسی کی دوا تیار کرنے کے نام پر لائسنس حاصل کیا تھا۔ تاہم اب کورونا کے علاج کی دوا کا دعویٰ کیا جارہا ہے، اس لیے کمپنی کو نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

اس معاملہ میں راجستھان حکومت نے بابا رام دیو کے خلاف سخت رخ اپنایا ہوا ہے جبکہ نمس کے چیئرمین ڈاکٹر بی ایس تومر، جو دوا کی لانچنگ کے وقت رام دیو کے ساتھ تھے نے، دوا کے معاملہ میں پھر ایک بار وضاحت پیش کی ہے۔

پتانجلی کی کورونا دوا کے تعلق سے چیرمین نمس بی ایس تومر کی وضاحت

ڈاکٹر بی ایس تومر نے بتایا کہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس یونیورسٹی کے ہستپال میں کورونا کی دوا کا کوئی ٹرائل نہیں کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ ہسپتال میں کورونا کی دوا کا استعمال نہیں کیا گیا بلکہ صرف قوت مدافعت بڑھانے کے لیے استعمال ہونے والی مصنوعات مریضوں کو دی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ نمس میں داخل ہونے والے 100 کورونا مریضوں کو پائلٹ پروجکٹ کے تحت پتنجلی کی کفالت سے اشواگندھا، گیلو اور تلسی کا کاڑھا دیا گیا۔

ان سو مریضوں میں ایک بھی مریض تشویشناک حالت میں نہیں تھا۔ اس تجربہ سے پہلے ریاست میں میڈیکل ڈپارٹمنٹ کے ایڈیشنل چیف سکریٹری کو اطلاع دی گئی۔

قبل ازیں پتنجلی کی جانب سے کورونا کی دوا دریافت کرنے کا دعویٰ کئے جانے کے بعد اتراکھنڈ حکومت نے ایک نوٹس جاری کیا ہے اورکہا ہے کہ جس دوا کے بارے میں رام دیو کووڈ کا علاج کرنے کا دعویٰ کر رہے ہیں۔ اس کا لائسنس بخار اور کھانسی کی دوا کے طور پر لیا گیا تھا۔

اتراکھنڈ کے عہدیداروں نے بتایا کہ پتنجلی نے بخار اور کھانسی کی دوا تیار کرنے کے نام پر لائسنس حاصل کیا تھا۔ تاہم اب کورونا کے علاج کی دوا کا دعویٰ کیا جارہا ہے، اس لیے کمپنی کو نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.