جے پور: راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے ریاستی ملازمین اور پنشنروں کو مہنگائی بھتے میں چار فیصد اضافے کا تحفہ دیا ہے۔سرکاری ذرائع کے مطابق ریاستی حکومت اہلکاروں کی فلاح و بہبود کے لیے مسلسل اہم فیصلے کر رہی ہے اور ہمیشہ کی طرح مرکزی حکومت کے اعلان کے ساتھ ہی وزیر اعلیٰ نے ریاستی اہلکاروں کو مہنگائی الاؤنس میں اضافے کا تحفہ دیا ہے۔ اب گزشتہ جنوری سے ریاستی ملازمین اور پنشنرز کو 42 فیصد مہنگائی الاؤنس اور مہنگائی ریلیف کی شرح ادا کی جائے گی۔ اس سے قبل ریاستی ملازمین اور پنشنرز کو 38 فیصد مہنگائی الاؤنس اور مہنگائی ریلیف کی شرح دی جارہی تھی۔اشوگ گہلوت کے اس فیصلے کا فائدہ تقریباً 4 لاکھ 40 ہزار پنشنروں کے ساتھ ساتھ تقریباً 8 لاکھ اہلکاروں کو ملے گا جو راجستھان سول سروسز (ریوائزڈ پے) رولز-2017 کی بنیاد پر تنخواہ حاصل کر رہے ہیں۔ ریاستی ملازمین کے علاوہ یہ فائدہ انچارچ، پنچایت سمیتی اور ضلع پریشد کے ملازمین کو بھی ملے گا۔
یکم جنوری سے 31 مارچ تک ملازمین کے بڑھے ہوئے مہنگائی الاؤنس کی رقم ان کے جنرل پراویڈنٹ فنڈ، جنرل پراویڈنٹ فنڈ-2004 یا جنرل پراویڈنٹ فنڈ-ایس اے بی اکاؤنٹ میں جمع کرائی جائے گی۔ بڑھے ہوئے مہنگائی الاؤنس کی ادائیگی اپریل 2023 کی تنخواہ سے نقد میں کی جائے گی۔اس اضافے پر ریاستی حکومت سالانہ تقریباً 1640 کروڑ روپے کا مالی بوجھ برداشت کرے گی۔ اشوک گہلوت نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت مہنگائی الاؤنس کا اعلان کرتی ہے، لیکن وہاں اسے طویل عرصے کے بعد نافذ کیا جاتا ہے، جب کہ راجستھان حکومت اعلان کے ساتھ ہی بڑھتی ہوئی رقم کی فوری ادائیگی کو یقینی بناتی ہے۔
یہ بھی پرھیں: Dearness Allowance مرکزی ملازمین کو مودی حکومت کا تحفہ، ڈی اے میں چار فیصد اضافہ
یو این آئی