راجستھان: اجمیر درگاہ کے خادم گوہر چشتی کی گرفتاری کی تصدیق حیدرآباد پولیس نے کی ہے۔ اجمیر کے ایس پی چنارام نے اس کی جانکاری دی۔ ایس پی چنا رام نے بتایا کہ یکم جولائی کو گوہر چشتی حیدرآباد میں اپنے ایک دوست منور کے گھر گیا تھا، پولیس کے مطابق کارروائی کا علم ہوتے ہی گوہر چشتی نے بھاگنے کی کوشش کی لیکن پولیس ٹیم نے گوہر چشتی اور اس کے دوست احسان عرف منور کو گرفتار کرلیا۔ گوہر گزشتہ 20 دنوں سے مفرور تھا۔ جسے اجمیر اور حیدرآباد پولیس کی مشترکہ کارروائی سے گرفتار کیا گیا۔
اجمیر ایس پی نے بتایا کہ گوہر چشتی سے اُدے پور قتل معاملہ، دعوت اسلامی اور پی ایف آئی سے کنکشن سے متعلق بھی پوچھ گچھ کی جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ گوہر چشتی معاملے میں این آئی اے کی ٹیم نے اجمیر پولیس سے رابطہ نہیں کیا ہے۔
فی الحال اجمیر کے ایس پی چنارام نے وضاحت کی ہے کہ این آئی اے کی ٹیم نے ابھی تک ان سے رابطہ نہیں کیا ہے، لیکن اجمیر پولیس اشتعال انگیز نعروں کے الزام گوہر سے ہر پہلو سے جانکاری حاصل کرے گی۔ گوہر اور منور کو پولیس نے عدالت میں پیش کیا جہاں سے وہ ریمانڈ کی اجازت کے منتظر ہیں۔
گوہر کے خلاف درگاہ پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج ہے لیکن اسے کرسچن گنج پولیس اسٹیشن میں رکھا گیا ہے جہاں مسلح پولیس اہلکار پہرہ دے رہے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ 17 جون کو گوہر چشتی نے اجمیر درگاہ کے باہر نظام گیٹ میں مبینہ طور پر اشتعال انگیز تقریر کی تھی۔ بعد ازاں درگاہ تھانہ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔ مقدمہ درج ہونے کے بعد وہ 23 جون کو فرار ہوگیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: Udaipur Controversial Slogans Case : متنازع نعرہ لگانے کے الزام میں دو افراد گرفتار