جے پور: اجمیر درگاہ کے سربراہ زین العابدین علی خان نے بدھ کے روز عام لوگوں اور سیاست دانوں سے ہریانہ کے تشدد زدہ نوح ضلع میں امن برقرار رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہاں کا ماحول ایک مہذب معاشرے کے لیے تکلیف دہ اور نقصان دہ ہے۔
خان نے واقعہ نوح پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ نفرت اور فرقہ پرستی ملک اور نوجوانوں کے مستقبل کو غلط سمت میں لے جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ "میں ہریانہ میں تمام مذاہب اور فرقوں کے لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ امن اور صبر سے کام لیں اور ایک ذمہ دار ہندوستانی ہونے کا ثبوت دیں۔ معاشرے کے دونوں اطراف کے ذمہ دار لوگوں کو آگے آنا چاہیے اور موجودہ صورت حال کو پرسکون کرنے کے لیے بامعنی کوششیں کرنی چاہئیں۔
زین العابدین خان نے سیاستدانوں سے بھی اپیل کی کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور ایسا کوئی بیان نہ دیں جس سے عوام کے جذبات مشتعل ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں امن کے قیام کے لیے سب کو اجتماعی کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں: نوح تشدد کے ملزمان کی مختلف زاویوں سے شناخت کی جا رہی ہے: ایس پی
ریاست ہریانہ کے ضلع نوح میں پیر کو فرقہ وارانہ جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب وشو ہندو پریشد کی 'برج منڈل جالابھیشیک یاترا' کو نوجوانوں کے ایک گروپ نے نوح کے کھیڈلا موڈ کے قریب روکا اور جلوس پر پتھراؤ کیا گیا۔ گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی۔ تصادم کے نتیجے میں دونوں برادریوں سے شروع ہونے والے تشدد میں اب تک چھ افراد ہلاک ہوئے جبکہ کئی مقامات پر توڑ پھوڑ اور گاڑیوں اور املاک کو نذر آتش کیا گیا۔ ہریانہ کے گروگرام میں ایک مسجد کو نذر آتش کردیا گیا جبکہ اس مسجد کے نائب امام حافظ سعد کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا گیا۔