راجستھان کے مسلم تنظیموں کی جانب سے جے پور پولیس کمشنریٹ Jaipur Police Commissionerate کے اے سی پی چندر سنگھ راوت اور اے ڈی سی پی سمن چودھری پر یہ الزام لگایا جارہا ہے کہ ان دونوں افسران نے تنظیموں کے عہدیداروں کے ساتھ بدسلوکی کی ہے۔
مسلم تنظیموں کی جانب سے الزامات عائد کئے جانے کے بعد اے سی پی چندر سنگھ راوت میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جو الزام لگائے جارہے ہیں وہ بے بنیاد ہیں۔ نہوں نے کہا کہ پولیس نے کسی کے ساتھ کسی طرح کی کوئی بدسلوکی نہیں کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کربلا میدان میں کرکٹ ٹورنامنٹ چل رہا تھا اور کربلا کمیٹی کی جانب سے پر امن طورپر کرکٹ ٹورنامنٹ اختتام پذیر بھی ہوا۔ تاہم پپو قریشی اور یونس چوکپدار نامی افراد اپنے مفاد یا پھر سیاسی فائدہ کے لئے پولیس پر الزام عائد کررہے ہیں۔
انہو ں نے کہا کہ جس ٹورنامنٹ کے انعقاد کو لے کر یہ دونوں مخالفت کر رہے تھے، وہ ٹورنامنٹ امن و امان کے ساتھ مکمل ہو گیا۔ کربلا کمیٹی کی جانب سے یہ تحریری طورپر پولیس سے کرکٹ ٹورنامنٹ کے انعقاد کی اجازت طلب کی گئی تھی جس کے بعد پولیس اہلکار کی موجودگی میں کرکٹ ٹورنامنٹ پرامن طور پر ختم ہوا۔ انہوں نے کہا کہ دنوں افراد کو نماز جمعہ کے بعد کربلا میدان طلب کیا گیا تھا تاکہ کرکٹ پیچ کو جے سی بی کی مدد سے نقصان پہنچانے کی کوشش کو روکا جاسکے۔ ان دونوں کے ساتھ کسی طرح کی کوئی بدتمیزی نہیں کی گئی۔
مزید پڑھیں:MLAs on Police Abuse in Jaipur: بدسلوکی کرنے والے پولیس افسران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ
وہیں مسلم تنظیموں کے ذمہ داروں نے بتایا کہ جمعہ کے روز کربلا مسجد میں نماز کی ادائیگی کے بعد اے سی پی چندر سنگھ راوت نے چائے پینے کے بہانے برہم پوری تھانہ لے کر گئے جہاں انہوں نے ہمارے سے بدتمیزی کی۔