بچے کی بیماری کا ذکر نہ صرف ڈاکٹروں میں ہورہا ہے بلکہ یہ تحقیق کا مسئلہ بھی بن گیا ہے کہ آخر انسانی خون کا رنگ سفید کیسے ہوسکتا ہے۔اور یہ بچہ زندہ کیسے ہے۔
جے کے لون ہسپتال کے سابق سپرنٹنڈنٹ اور ریئر ڈیسیس سینٹر کے انچارج اشوک گپتا کا کہنا ہے کہ حال ہی میں ہسپتال میں ایک نئی بیماری سے متعلق معاملہ دیکھنے میں آیا ہے، ایک بچے میں خون کی کمی تھی، جس کا نمونہ لیا گیا اس رپورٹ میں بچے کا خون سفید پایا گیا ہے۔
ڈاکٹر اشوک گپتا کا کہنا ہے کہ فی الحال اس طرح کا یہ پہلا معاملہ دیکھنے کو ملا ہے، بچے کی عمر تین مہینہ بتائی جارہی ہے، جب بچے کے خون کا نمونہ لیا گیا تو خون کا رنگ سفید دکھائی دیا۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اس قسم کی یہ ایک بہت ہی غیر معمولی صورت ہے اور اس وقت بچے کا ہسپتال میں علاج کیا جا رہا ہے۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اس بچے میں لپڈ اور کولیسٹرول کی مقدار زیادہ دیکھنے کو ملی ہے۔عام طور پر اس عمر کے بچوں میں کولیسٹرول کافی کم ہوتا ہے اور ابتدائی طور پر ڈسلائیپیڈیا کی علامت ظاہر ہوتی ہے، جو کافی نایاب ہے، ایسے میں بچے کے خون کے سمپل لیے گئے ہیں، اور جانچ کی جارہی ہے۔