راجستھان کے بھیلواڑہ میں ایڈیشنل سیشن جج (خواتین کے ساتھ زیادتی کیس) لتاگوڑنے ایک خاتون کے ساتھ 12سال پرانے اجتماعی عصمت دری معاملے میں دو ملزمان کو دس سال قید با مشقت اور 25ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی۔ اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر سنجو بپنا نے بتایا کہ 5مارچ 2010کو متاثرہ خاتون اپنے شوہر کے ساتھ جہازپور تھانہ پہنچی اور رپورٹ درج کرائی۔ متاثرہ خاتون نے رپورٹ میں بتایا تھاکہ 2مارچ2010کو تین بجے ملزم نے اسے اپنے موبائل پر فون کیا اور کہا کہ آج رات کمہار کے کنویں پر آجاؤ، ورنہ انجام برا ہوگا۔ اس درمیان متاثرہ نے کنویں پر آنے سے انکار کر دیا۔
اس کے بعد وہ گھر میں ہی سو گئی۔ وہ رات کے بارہ سے سوا بارہ بجے کے درمیان گھر میں سو رہی تھی۔ اس درمیان ملزم وہاں آیا اور اسے اٹھا کر کمہار کے کنویں پر لے گیا۔ جہاں دونوں نے باری باری اس کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی۔ متاثرہ نے رپورٹ میں بتایاکہ مقا می ہونے کی وجہ سے گھر میں کسی کو کچھ نہیں بتایا۔ بعد میں جب اس کا شوہر گھر آیا تو اس نے اسے یہ بات بتائی۔ پولیس نے متاثرہ کی رپورٹ پر مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کر دی۔متاثرہ عدالت میں 164کے بیانات ریکارڈ کرایا۔ دونوں ملزمان کی گرفتاری کی کوشش کی گئی،لیکن وہ فرار ہو گئے۔
پولیس نے ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ پولیس نے معاملے کی جانچ کی اور عدالت میں چارج شیٹ پیش کی۔معاملے میں شیو سنگھ اور در گلال کے خلاف الزامات ثابت کرنے کے لئے استغاثہ نے عدالت میں 22گواہوں کے بیانات کے ساتھ 32دستاویز پیش کیے۔ سماعت مکمل ہونے پر جج گوڑ نے آج دونوں ملزمان کو دس سال قید اور 25000روپے جرمانے کی سزا سنائی۔
یو این آئی