چنڈی گڑھ: پٹیالہ میں خالصتان مردہ باد مارچ کے دوران شیوسینا (بالا صاحب) کے کارکنوں اور خالصتان کے حامیوں کے درمیان جھڑپوں کے بعد شہر میں کشیدگی کا ماحول ہے۔ اس دوران پولیس کو مشتعل ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے ہوا میں گولیاں چلانی پڑیں۔ قبل ازیں شیوسینا کے کارکنوں اور خالصتان نظریے کے حامیوں میں تصادم کے بعد احتیاطی طور پر کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ اس واقعہ کا نوٹ لیتے ہوئے حکومت نے اس کی فوری جانچ کا حکم دیا ہے۔ Order to investigate Patiala incident
تفصیلات کے مطابق جمعہ کی شام امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے پنجاب وزیر اعلیٰ بھگونت مان اعلیٰ بھگونت مان Punjab Chief Minister Bhagwant Mann نے محکمہ پولیس کے اعلیٰ افسران کو ہدایت دی کہ وہ اس معاملے کی فوری تحقیقات کریں اور اس واقعہ کے ذمہ داروں کو فوری طور پر حراست میں لیا جائے، انہیں کسی بھی قیمت پر بخشا نہ جائے۔ مسٹر بھگونت مان نے کہا کہ ڈائرکٹر جنرل آف پولیس کو موجودہ صورتحال پر نظر رکھنی چاہیے اور انہیں مسلسل اپ ڈیٹ دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کی حکومت ریاست میں امن و امان برقرار رکھنے کے لئے پابند عہد ہے اور کسی کو بھی ریاست کے امن اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی میں خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی ہے۔ پنجاب ملک کی سب سے پرامن ریاست ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
مسٹر بھگونت مان نے واضح طور پر کہا کہ ریاست میں امن و امان کو برقرار رکھنا اولین ترجیح ہے اور اگر کوئی اس کومتاثر کرنے کی کوشش کرے گا تو اس کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔ ویسے پنجاب سرحدی ریاست ہونے کی وجہ سے حساس ہے اور ناپاک عزائم رکھنے والی قوتوں کو اپنے ارادوں میں کبھی کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ چیف سکریٹری انیرودھ تیواری، چیف منسٹر کے ایڈیشنل چیف سکریٹری اے وینو پرساد، ڈی جی پی وی کے بھورا میٹنگ میں موجود تھے۔
یو این آئی