چندی گڑھ: پنجاب حکومت نے ریاست میں 36 ہزار عارضی ملازمین کو مستقل کرنے، ریت کی قیمت 5.50 روپے مقرر کرنے، کم از کم یومیہ تنخواہ 415 روپے کرنے، ایڈوکیٹ جنرل (اے جی) کو ہٹانے اور ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) لگانے سمیت مختلف اہم فیصلوں کا آج اعلان کیا۔
وزیراعلی چرنجیت سنگھ چنی نے کابینہ کی میٹنگ کے بعد میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے یہ اطلاع دی۔ انہوں نے کہاکہ ریاستی اسمبلی کے خصوصی اجلاس کی 11 نومبر کو ہونے والی دوسری میٹنگ میں مرکزی زرعی قوانین کے علاوہ بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس اے) کا پنجاب سمیت سرحدی ریاستوں میں دائرہ 15 کلومیٹر سے بڑھا کر پچاس کلومیٹر کرنے کے مرکزی حکومت کے فیصلے کو منسوخ کرنے کے لئے قرارداد لانے کی بھی معلومات دی۔
اس دوران پنجاب ریاستی کانگریس کے صدر نوجوت سنگھ سدھو بھی چنی کے ساتھ تھے۔
خیال رہے کہ ریاست کی نئی چنی حکومت کی طرف سے امرپریت سنگھ دیول کو اے جی اور اقبال پریت سنگھ سہوتا کو ریاست کا قائم مقام ڈی جی پی لگانے کے خلاف سدھو نے گزشتہ 28 ستمبر کو اپنے عہدہ سے استعفی دے دیا تھا۔
لیکن حال ہی میں انہوں نے میڈیا سے بات چیت میں اپنا استعفی واپس لینے کا اعلان کیا تھا لیکن ساتھ ہی یہ شرط بھی جوڑ دی تھی کہ دیول کو اے جی کے عہدہ سے ہٹانے کے فوراً بعد ہی وہ ریاستی پارٹی ہیڈکوارٹر جاکر اپنا کام کاج سنبھال لیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: کون ہیں محمد شریف چچا، جنہیں پدم شری سے نوازا گیا؟
وہیں چنی کے اے جی کو ہٹانے اور نیا ڈی جی پی لگانے کے اعلان کو سدھو کی جیت سمجھا جارہا ہے۔ پریس کانفرنس میں سدھو نے یہ بھی کہا کہ ریت کی قیمت کم کرنے کی انہوں نے حکومت سے مانگ کی تھی۔
یو این آئی