پاکستان کی جانب سے کبھی ڈرون تو کبھی پاکستانی رنگوں کے غباروں کے ذریعہ سے مبینہ تخریب کاری کی کوششیں کی جاتی رہی ہیں۔ تازہ واقعہ میں ریاست پنجاب کے ڈیرا بابا نانک میں ایک بار پھر پاکستانی ڈرون دیکھا گیا ہے۔ لیکن بی ایس ایف جوانوں کی فائرنگ کے بعد ڈرون پاکستانی حدود کی طرف واپس چلا گیا۔ دراصل صبح کے قریب 4:40 بجے بی او پی آباد کے قریب بی ایس ایف اہلکاروں کی 10 بٹالین نے پاکستانی ڈرون کی آواز سنی۔ بی ایس ایف اہلکاروں کے ذریعہ اس ڈرون پر تقریباً سات راؤنڈ فائرنگ کی گئی۔ جس کے بعد ڈرون واپس چلا گیا۔
اس واقعہ کے بعد بی ایس ایف نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔ ساتھ ہی اس معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ قبل ازیں بھی پاکستان کی جانب سے ڈرون کے ذریعہ سے مبینہ تخریب کاری کی کوششیں کی جاتی رہی ہیں۔ کبھی ڈرون بھیج کر تو کبھی پاکستانی رنگ کے غبارے بھیج کر اس طرح کی کوششیں کی گئی ہیں۔
علاوہ ازیں آئی جی بی ایس ایف، این ایس جموال کے مطابق گزشتہ سال 20 جون کی صبح کٹھوعہ میں بی ایس ایف کی پیٹرولنگ پارٹی گشت کر رہی تھی، اس دوران پاکستان آرمی کی پوسٹ ٹھاکر پورہ سے ایک ڈرون (ہیکسا کاپٹر) آتا ہوا دکھائی دیا تھا'۔ 'یہ ڈرون قریب 150 سے 200 فٹ کی اونچائی پر اڑ رہا تھا، اس دوران بی ایس ایف پارٹی نے ڈرون پر فائر کیا اور اسے مار گرایا'۔ ' اس ڈرون سے ایک ایم 4 رائفل، دو میگزین، 60 راؤنڈس، 7 ایم 67 گرینیڈ، 4 چینی بیٹریز برآمد کی گئی تھیں۔ اس کے علاوہ ڈرون کا وزن قریب 17 کلو گرام تھا۔ اور اس کے ساتھ ساتھ یہ ڈرون 5 سے ساڑھے پانچ کلوگرام تک اسلحہ لے جارہا تھا'۔
اس سال 30 مارچ کو پاکستان ائیرلائنز سے مشابہت رکھتا غبارہ جموں سے برآمد کیا گیا تھا۔
مارچ کی ہی 10 تاریخ کو ہیرا نگر سیکٹر کے سرحدی گاؤں سوترا چک میں، پی آئی اے لکھا جہاز نما بیلون ملنے کے بعد سیکیورٹی ایجنسیوں میں ہلچل مچ گئی تھی۔
آج کے تازہ واقعہ کے ضمن میں مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔