ننگل: پنجاب کے ننگل میں فیکٹری سے گیس کے اخراج کی وجہ سے نزدیکی سینٹ سولجرز اسکول کے تقریباً 20 سے 25 بچے اور اساتذہ متاثر ہو گئے۔ گیس لیکج کے بعد اسکول سمیت گردونواح میں افراتفری مچ گئی۔ اسکول کو فوری طور پر خالی کرا لیا گیا۔ بچوں اور اساتذہ نے گلے اور سر میں درد کی شکایت کی۔ ان سب کو فوری طور پر ننگل سول اسپتال لے جایا گیا۔ ان میں سے کئی کی حالت خراب تھی۔ ایک لڑکی کی حالت زیادہ سنگین ہونے پر اسے چنڈی گڑھ پی جی آئی ریفر کر دیا گیا ہے۔ واقعے کے وقت اسکول میں تقریباً 2500 بچے موجود تھے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی انتظامیہ اور پولیس کے اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور راحت اور بچاؤ کا کام شروع کیا۔
ریاستی وزیر تعلیم ہرجوت بینس کے علاوہ روپڑ ضلع کی ڈپٹی کمشنر پریتی یادو اور سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس وویکشیل سونی بھی موقع پر پہنچ گئے۔ احتیاط کے طور پر پورے علاقے کو سیل کر دیا گیا تھا۔ محکمہ صحت کی متعدد ٹیمیں ایمبولینسوں کے ساتھ موقع پر روانہ کی گئیں۔ پریتی یادو نے تقریباً 2 بجے ویڈیو جاری کیا اور بتایا کہ سینٹ سولجر اسکول کے کچھ بچوں کو سانس لینے میں دشواری اور کچھ دوسری شکایتیں تھیں۔ اس طرح کی علامات والے تقریباً 24 بچوں اور ایک استاد کو اسپتال لے جایا گیا۔ ان میں سے 18 سے 19 بچوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد اسپتال سے چھٹی دے دی گئی جبکہ چار سے پانچ بچوں کو اسپتال میں زیر نگرانی رکھا گیا ہے۔ ڈاکٹروں نے انہیں بھی جلد ڈسچارج کرنے کا کہا ہے۔ انتظامیہ نے لڑکی کے اہل خانہ سے بھی بات کی ہے جسے پی جی آئی ریفر کیا گیا ہے۔ سول سرجن کے مطابق بچی کی حالت مستحکم ہے۔ بچی پہلے ہی کچھ دنوں سے بیمار تھی۔
یہ بھی پڑھیں: Ludhiana Gas Leak: لدھیانہ میں زہریلی گیس کے اخراج سے دو بچوں سمیت 11 افراد ہلاک
پریتی یادو کے مطابق ضلع انتظامیہ نے گیس کے اخراج کی ممکنہ وجوہات کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ اس کمیٹی میں سینئر افسران کے علاوہ آلودگی کنٹرول بورڈ کے ماہرین بھی شامل ہیں۔ اس کمیٹی کو جلد تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ پیش کرنے کو کہا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالات قابو میں ہیں۔ ننگل کے علاقے میں نیشنل فرٹیلائزر لمیٹڈ اور پنجاب الکلیس اینڈ کیمیکل لمیٹڈ کی دو بڑی فیکٹریاں ہیں۔ فی الحال اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے کہ ان میں سے کس فیکٹری سے گیس کا اخراج ہوا۔ دونوں فیکٹریوں کی انتظامیہ اپنے یہاں گیس کے اخراج کی تردید کر رہی ہے۔ جس جگہ یہ دونوں فیکٹریاں ہیں وہ ہماچل پردیش کی سرحد کے نزدیک واقع ہے۔ جس علاقے میں یہ کارخانے ہیں وہاں کئی کالونیاں، سرکاری دفاتر اور 15 سے 20 گاؤں ہیں جن میں ہزاروں لوگ رہتے ہیں۔
یو این ائی