ETV Bharat / state

Farmers Block Railway Track in Punjab: پنجاب میں کسانوں کا ریلوے ٹریک پر احتجاج جاری، ریلوے مسافر پریشان

author img

By

Published : Dec 23, 2021, 2:12 PM IST

پنجاب کے کسان 6 مصروف ترین ٹرین روٹس پر Farmers Block Railway Track in Punjab اپنے مطالبات کو لے کر احتجاج کر رہے ہیں۔ ریلوے ٹریک پر کسانوں کے دھرنے کی وجہ سے یہاں ریلوے کو کروڑوں روپے کا نقصان Train Traffic Affect in Punjab Due to Farmer Protest تو ہو رہا ہے، ساتھ ہی اس سے مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔

ریاست پنجاب میں کسان ایک بار پھر دھرنے پر بیٹھ گئے ہیں۔ اس بار ان کسانوں کا مطالبہ مرکز کی بی جے پی حکومت سے نہیں بلکہ ریاست کی کانگریس حکومت سے ہے۔ پنجاب کے یہ کسان ریلوے ٹریک پر بیٹھ کر احتجاجی مظاہرہ Farmers Block Railway Track in Punjabکر رہے ہیں۔

دہلی میں کسانوں کو مرکزی حکومت سے اپنے مطالبات منوانے میں تقریبا ایک سال کا وقفہ لگا۔ کسانوں کے واپس اپنے گھر لوٹنے کے بعد حکومت کو لگا شاید یہ معاملہ اب حل ہوگیا ہے لیکن ایسا نہیں ہے۔ کیونکہ مرکزی حکومت سے معاملہ حل ہونے کے بعد اب یہ پنجاب کی کانگریس حکومت کی گلے کی ہڈی بن گئی ہے۔

کانگریس حکومت کی جانب سے کسانوں کے مطالبات کو ماننے کے وعدے کے بعد ان سے منہ کر جانا ہی کسانوں کے احتجاج کا باعث بنا ہے۔ پنجاب کے کسان 6 مصروف ترین ٹرین روٹس پر اپنے مطالبات کو لے کر احتجاج کر رہے ہیں۔ ریلوے ٹریک پر کسانوں کے دھرنے کی وجہ سے یہاں ریلوے کو کروڑوں روپے کا نقصان Train Traffic Affect in Punjab Due to Farmer Protest تو ہو رہا ہے، ساتھ ہی اس سے لوگوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔

کسان مزدور سنگھرش کمیٹی پنجاب کے جنرل سیکریٹری سرون سنگھ پندھیر Punjab Leader Sarvan Singh Pandher نے کہا کہ ریلوے ٹریک پر جاری احتجاجی مظاہرہ کے سلسلے میں ہم نے آئی جی بارڈر رینج امرتسر موہنیش چاولہ، ڈی سی گرپریت سنگھ، ایس ایس پی امرتسر دیہاتی راکیش کوشل کے ساتھ میٹنگ ہوئی۔ڈیڑھ گھنٹے کی میٹنگ ہوئی لیکن حکومت ہمارے مطالبات کو ماننے کو تیار نہیں ہے۔

پنجاب میں کسانوں کا ریلوے ٹریک پر احتجاج جاری

انہوں نےکہا کہ ماضی میں ریاستی وزیر داخلہ سکھجندر سنگھ رندھاوا نے نئی بننے والی حکومت کا حوالہ دیتے ہوئے 20 دن کا وقت مانگا تھا لیکن ایک ماہ سے زیادہ کا وقت گزرنے کے باوجود حکومت نے مطالبات نہیں مانے جس کی وجہ سے کسان اور عوام دونوں کو پریشانی ہورہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اب تک ترن تارن، دیوی داس پورہ، امرتسر، ٹینک والی بستی، فیروز پور، جموں پٹھان کوٹ ریل روٹ، ٹانڈہ، ہوشیار پور اور موگا میں احتجاج جاری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر حکومت قرض معافی، ہلاک شدہ کسانوں کے خاندانوں کو نوکریاں، باسمتی چاول کے نقصان کا معاوضہ، شہداء کے لواحقین کو امدادی رقم، ریلوے اور پنجاب پولیس کی جانب سے درج کیے گئے مقدمہ کو منسوخ کرنے جیسے ہمارے 18 نکاتی مطالبات کو تسیلم کرلیتی ہے تو ہم بیٹھ کر بات کرنے کو تیار ہیں، ورنہ یہ دھرنا جاری رہے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کسانوں کے دھرنے کے دوران ٹانڈہ میں ایک کسان کی موت بھی ہوئی ہے۔

احتجاج ختم کرنے کے لیے کسان لیڈر پردھان ستنام سنگھ پنوں، جنرل سکریٹری سرون سنگھ پندھیر نے آئی جی بارڈر زون امرتسر موہنیش چاولہ، ڈی سی امرتسر گرپریت سنگھ کھیرا اور ایس ایس پی امرتسر دیہاتی شری راکیش کوشل کے ساتھ میٹنگ کی۔ ڈیڑھ گھنتے تک چلی اسی میٹنگ میں کسان غیرمطمئن نظر آئے۔

ڈی سی کھیرا نے کہا کہ کسان اپنے مطالبات پر ڈٹے ہوئے ہیں، ایسا ٹھیک نہیں ہے اور اگر ہلاک شدہ کسانوں کے لواحقین کو نوکری اور معاوضے دینے کی بات ہے تو وہ اب تک 11 کسانوں کے گھروں کو چیک دے کر آئے ہیں۔ باقی کسانوں کو معاوضے کی رقم دینے کے علاوہ ہم انہیں جمعہ کو نوکریوں کا جوائننگ لیٹر بھی دینے والے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سردی کا موسم ہے اور اس دوران خود کو اور لوگوں کو پریشان کرنا درست نہیں ہے۔ حکومت کسانوں کے ساتھ ہے، اس لیے کسانوں کو ضد کے بجائے بات چیت کے ذریعہ مسئلہ حل کرنا چاہیے۔ حکومت کئی مطالبات کو پورا کر رہی ہے۔

احتجاج سے ریلوے کو نقصان، ریلوے لوگوں کو پیسے ریفنڈ کر رہی ہے

کسانوں کی جانب سے 20 دسمبر سے شروع کی گئی ریل روکو تحریک کی وجہ سے جہاں ریلوے کو روزانہ کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے، وہیں ہزاروں مسافر پریشان ہو رہے ہیں۔

واضح رہے کہ میڈیا کو دی جانکاری میں محکمہ ریلوے نے بتایا کہ کسانوں کے احتجاج کی وجہ سے 84 ٹرینیں منسوخ کر دی گئی ہیں اور ویک ڈے اسپیشل پر چلنے والی مزید 13 ٹرینوں کو منسوخ کرنا پڑ سکتا ہے۔ اگر امرتسر کی بات کریں تو یہاں ریلوے کو 9 ٹرینیں منسوخ کرنی پڑ سکتی ہیں۔ وہیں 5 ٹرینوں کو بیاس سے واپس روانہ کیا گیا ہے۔ جن کو روٹ بدل کر چلایا جارہا ہے۔

گزشتہ روز امرتسر آنے والی 6 ٹرینوں کو دوسرے اضلاع سے واپس لوٹایا گیا، جن میں امرتسر کولکاتا، امرتسر جے نگر، امرتسر باندرا، امبالا اور 2 ٹرینیں امرتسر ناندیڑ اور امرتسر نیو دہلی ٹرین چندی گڑھ ریلوے اسٹیشن تک ہی آسکیں۔

‏مزید پڑھیں: Farm Laws Repealed: تینوں زرعی قوانین واپس لینے کا اعلان

ریاست پنجاب میں کسان ایک بار پھر دھرنے پر بیٹھ گئے ہیں۔ اس بار ان کسانوں کا مطالبہ مرکز کی بی جے پی حکومت سے نہیں بلکہ ریاست کی کانگریس حکومت سے ہے۔ پنجاب کے یہ کسان ریلوے ٹریک پر بیٹھ کر احتجاجی مظاہرہ Farmers Block Railway Track in Punjabکر رہے ہیں۔

دہلی میں کسانوں کو مرکزی حکومت سے اپنے مطالبات منوانے میں تقریبا ایک سال کا وقفہ لگا۔ کسانوں کے واپس اپنے گھر لوٹنے کے بعد حکومت کو لگا شاید یہ معاملہ اب حل ہوگیا ہے لیکن ایسا نہیں ہے۔ کیونکہ مرکزی حکومت سے معاملہ حل ہونے کے بعد اب یہ پنجاب کی کانگریس حکومت کی گلے کی ہڈی بن گئی ہے۔

کانگریس حکومت کی جانب سے کسانوں کے مطالبات کو ماننے کے وعدے کے بعد ان سے منہ کر جانا ہی کسانوں کے احتجاج کا باعث بنا ہے۔ پنجاب کے کسان 6 مصروف ترین ٹرین روٹس پر اپنے مطالبات کو لے کر احتجاج کر رہے ہیں۔ ریلوے ٹریک پر کسانوں کے دھرنے کی وجہ سے یہاں ریلوے کو کروڑوں روپے کا نقصان Train Traffic Affect in Punjab Due to Farmer Protest تو ہو رہا ہے، ساتھ ہی اس سے لوگوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔

کسان مزدور سنگھرش کمیٹی پنجاب کے جنرل سیکریٹری سرون سنگھ پندھیر Punjab Leader Sarvan Singh Pandher نے کہا کہ ریلوے ٹریک پر جاری احتجاجی مظاہرہ کے سلسلے میں ہم نے آئی جی بارڈر رینج امرتسر موہنیش چاولہ، ڈی سی گرپریت سنگھ، ایس ایس پی امرتسر دیہاتی راکیش کوشل کے ساتھ میٹنگ ہوئی۔ڈیڑھ گھنٹے کی میٹنگ ہوئی لیکن حکومت ہمارے مطالبات کو ماننے کو تیار نہیں ہے۔

پنجاب میں کسانوں کا ریلوے ٹریک پر احتجاج جاری

انہوں نےکہا کہ ماضی میں ریاستی وزیر داخلہ سکھجندر سنگھ رندھاوا نے نئی بننے والی حکومت کا حوالہ دیتے ہوئے 20 دن کا وقت مانگا تھا لیکن ایک ماہ سے زیادہ کا وقت گزرنے کے باوجود حکومت نے مطالبات نہیں مانے جس کی وجہ سے کسان اور عوام دونوں کو پریشانی ہورہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اب تک ترن تارن، دیوی داس پورہ، امرتسر، ٹینک والی بستی، فیروز پور، جموں پٹھان کوٹ ریل روٹ، ٹانڈہ، ہوشیار پور اور موگا میں احتجاج جاری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر حکومت قرض معافی، ہلاک شدہ کسانوں کے خاندانوں کو نوکریاں، باسمتی چاول کے نقصان کا معاوضہ، شہداء کے لواحقین کو امدادی رقم، ریلوے اور پنجاب پولیس کی جانب سے درج کیے گئے مقدمہ کو منسوخ کرنے جیسے ہمارے 18 نکاتی مطالبات کو تسیلم کرلیتی ہے تو ہم بیٹھ کر بات کرنے کو تیار ہیں، ورنہ یہ دھرنا جاری رہے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کسانوں کے دھرنے کے دوران ٹانڈہ میں ایک کسان کی موت بھی ہوئی ہے۔

احتجاج ختم کرنے کے لیے کسان لیڈر پردھان ستنام سنگھ پنوں، جنرل سکریٹری سرون سنگھ پندھیر نے آئی جی بارڈر زون امرتسر موہنیش چاولہ، ڈی سی امرتسر گرپریت سنگھ کھیرا اور ایس ایس پی امرتسر دیہاتی شری راکیش کوشل کے ساتھ میٹنگ کی۔ ڈیڑھ گھنتے تک چلی اسی میٹنگ میں کسان غیرمطمئن نظر آئے۔

ڈی سی کھیرا نے کہا کہ کسان اپنے مطالبات پر ڈٹے ہوئے ہیں، ایسا ٹھیک نہیں ہے اور اگر ہلاک شدہ کسانوں کے لواحقین کو نوکری اور معاوضے دینے کی بات ہے تو وہ اب تک 11 کسانوں کے گھروں کو چیک دے کر آئے ہیں۔ باقی کسانوں کو معاوضے کی رقم دینے کے علاوہ ہم انہیں جمعہ کو نوکریوں کا جوائننگ لیٹر بھی دینے والے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سردی کا موسم ہے اور اس دوران خود کو اور لوگوں کو پریشان کرنا درست نہیں ہے۔ حکومت کسانوں کے ساتھ ہے، اس لیے کسانوں کو ضد کے بجائے بات چیت کے ذریعہ مسئلہ حل کرنا چاہیے۔ حکومت کئی مطالبات کو پورا کر رہی ہے۔

احتجاج سے ریلوے کو نقصان، ریلوے لوگوں کو پیسے ریفنڈ کر رہی ہے

کسانوں کی جانب سے 20 دسمبر سے شروع کی گئی ریل روکو تحریک کی وجہ سے جہاں ریلوے کو روزانہ کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے، وہیں ہزاروں مسافر پریشان ہو رہے ہیں۔

واضح رہے کہ میڈیا کو دی جانکاری میں محکمہ ریلوے نے بتایا کہ کسانوں کے احتجاج کی وجہ سے 84 ٹرینیں منسوخ کر دی گئی ہیں اور ویک ڈے اسپیشل پر چلنے والی مزید 13 ٹرینوں کو منسوخ کرنا پڑ سکتا ہے۔ اگر امرتسر کی بات کریں تو یہاں ریلوے کو 9 ٹرینیں منسوخ کرنی پڑ سکتی ہیں۔ وہیں 5 ٹرینوں کو بیاس سے واپس روانہ کیا گیا ہے۔ جن کو روٹ بدل کر چلایا جارہا ہے۔

گزشتہ روز امرتسر آنے والی 6 ٹرینوں کو دوسرے اضلاع سے واپس لوٹایا گیا، جن میں امرتسر کولکاتا، امرتسر جے نگر، امرتسر باندرا، امبالا اور 2 ٹرینیں امرتسر ناندیڑ اور امرتسر نیو دہلی ٹرین چندی گڑھ ریلوے اسٹیشن تک ہی آسکیں۔

‏مزید پڑھیں: Farm Laws Repealed: تینوں زرعی قوانین واپس لینے کا اعلان

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.