آپریشن بلیو اسٹار میں ہلاک ہونے والے سکھوں کو کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ہزاروں افراد 'اکال تخت' کے سامنے جمع ہوئے تھے۔
اس موقع پر ایک گروہ نے علحیدہ خالصتان ریاست کے حق میں نعرے بازی شروع کردی کی جس کے بعد شرومنی گردوارا پربندھک کمیٹی کے لوگوں نے اس گروہپر حملہ کردیا۔
گولڈن ٹیمپل کے احاطے میں سکھوں کے دو مختلف گروہوں کو ہاتھا پائی اور تلواروں سے ایک دوسرے پر حملہ کرتے ہوئے دیکھا گیا۔
بعد میں وہاں موجود پولیس نے حالات پر قابو پا یا اور بھیڑ کو منتشر کرنے میں کامیاب ہوئی۔
ادھر اکالی دل نے مرکزی حکومت سے آپریشن بلیو سٹار کی دوبارہ تفتیش کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں پارٹی نے وزارت داخلہ کو ایک خط لکھ کر باقاعدہ درخواست دی ہے۔
چھ جون سنہ 1984 کو بھارتی فوج نے سکھوں کے مقدس مقام گولڈن ٹیمپل میں موجود شدت پسندوں کے خلاف کارروائی کی تھی جس میں بہت سے لوگ ہلاک ہوئے تھے۔ اس فوجی کارروائی کو 'آپریشن بلیو سٹار' کہا جاتا ہے۔
آپریشن بلیو سٹار کا آغاز تین جون سنہ 1984 کو ہوا تھا اور چھ جون کو سکھ رہنما جرنیل سنگھ بھنڈرا والا کی موت کے بعد فوج نے گولڈن ٹپمل پر قابو پالیاتھا۔ سرکاری طور پر اس فوجی کارروائی میں 400 سکھوں اور 83 فوجی اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق کی جاتی ہے تاہم سکھ طبقے کے لوگ یہ تعداد ہزاروں میں بتاتے ہیں۔