ڈبرو گڑھ: آسام کی ڈبروگڑھ سینٹرل جیل میں قید 10 خالصتانی تحریک کے حامی نے ایک وکیل کے ذریعہ اپنے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ اس دوران جیل کے اندر سے وارث پنجاب دی کے سربراہ امرت پال سنگھ نے وکیل بھگونت سنگھ سیالکا کو ایک خط دیا۔ امرت پال کی طرف سے لکھے گئے خط کے مطابق وکلاء کے ذریعے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے اور آئندہ عدالتی عمل کو آگے بڑھانا اس کمیٹی کی ذمہ داری ہوگی اور اس کے لیے ایسوسی ایشن یا کمیٹی دعویٰ بھی کر سکتی ہے۔ ان کے وکیل بھگونت سنگھ سیالکا نے یہ بھی بتایا کہ امرت پال کو جیل کے اندر جیل کے قوانین کے مطابق تمام سہولیات حاصل ہیں۔
امرت پال سنگھ نے اپنے وکیل کو لکھے ایک خط میں کہا ہے کہ ایشور کے فضل سے میں جیل میں بھی توانائی اور پر امید ہوں۔ امرت پال کو پنجاب میں گرفتاری کے بعد 23 اپریل کو یہاں لایا گیا تھا اور تب سے وہ قید میں ہیں۔ امرت پال سمیت ان کی تنظیم کے گرفتار کارکنوں کے رشتہ دار جمعرات کو یہاں پہنچے اور ڈبرو گڑھ سینٹرل جیل میں ان سے ملاقات کی۔ ایک اہلکار کے مطابق امرت پال نے جیل میں اپنے وکیل بھگونت سنگھ سیالکا کو گورمکھی میں لکھا ایک خط حوالے کیا، جس میں انہوں نے کہا کہ ایشور کے فضل سے میں یہاں بھی توانائی اور پر امید ہوں۔ اپنی تنظیم کے ارکان کے خلاف مقدمات کا حوالہ دیتے ہوئے امرت پال سنگھ نے پنجاب حکومت پر زیادتیوں اور سکھوں کے خلاف متعدد فرضی مقدمات درج کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے خط میں کہا کہ یہ سارا معاملہ خالصہ پنتھ سے متعلق ہے اور میں پنتھ سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ان تمام معاملات کو دیکھنے کے لیے قابل وکیلوں کا ایک پینل تشکیل دیں۔