جالندھر: جالندھر میں دسویں جماعت کی ایک طالبہ کو زندہ جلا دیا گیا۔ طالبہ کا قتل کر کے اس کی لاش کو ایک خالی کمرے میں جلا دیا گیا۔ لڑکی دو دن سے گھر سے لاپتہ تھی۔ طالبہ کا جسم مکمل طور پر جل چکا ہے۔بدھ کی صبح طالبہ کی لاش ملنے کے بعد علاقے میں سنسنی پھیل گئی۔
لڑکی دو دن سے گھر سے غائب تھی۔ اس کے والد جالندھر میں ای-رکشا چلاتے ہیں اور اس کی ماں لوگوں کے گھروں میں کام کرتی ہے۔ یہ خاندان اصل میں اتر پردیش کے بہرائچ ضلع کا رہنے والا ہے۔
لڑکی پانچ بہن بھائیوں میں سب سے بڑی تھی۔ اس کے لاپتہ ہونے کے بعد اس کے رشتہ داروں نے منگل کی شام بستی بابا خیل تھانے میں گمشدگی کی شکایت درج کرائی تھی۔
ابتدائی تفتیش کے بعد پولیس اسے قتل قرار دے رہی ہے۔ طالبہ کا جسم مکمل طور پر جل چکا ہے لیکن اس کے جوتے نہیں جلے۔ دوسرا جسم جل گیا لیکن زیر جامہ نہیں جلے۔ جس طرح لاش پڑی تھی اس سے خود سوزی کا معاملہ نہیں ہو سکتا تھا۔
طالبہ راگنی کی جلی ہوئی لاش اس کے گھر کے قریب ایک پلاٹ میں بنے کمرے میں پڑی تھی۔ کمرے کے اندر گری ہوئی ریت پر انگلی سے لکھا تھا کہ خدا میری جیسی بیٹی کسی کو نہ دے۔ پولیس بھی اسے مشکوک سمجھ رہی ہے۔ اس کی تحقیقات کے لیے فرانزک ٹیم کو موقع پر بلایا گیا ہے۔