ریاست پنجاب میں انبالہ ریلوے اسٹیشن کے ڈائریکٹر بی ایس گِل نے کہا کہ زراعت بلز کے پیش نظر ہونے والے احتجاج کے خلاف احتیاطی اقدام کے طور پر 26 ٹرینز کو تین دنوں کے لیے منسوخ کردیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی ریلوے کے انبالہ ڈویژن نے پارلیمنٹ میں منظور شدہ زرعی آرڈیننس کے خلاف کسانوں کے احتجاج کے سبب پنجاب جانے والی 26 اپ اور ڈاون ٹرینز کے علاوہ نو پارسل ٹرینز بھی منسوخ کردی ہیں۔
خیال رہے کہ یہ ٹرینز تین دنوں کے لیے منسوخ کی گئی ہیں، جبکہ زرعی بل کے خلاف پنجاب میں ریل روکو تحریک کا اعلان کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ منسوخ کی گئی ٹرینز میں ممبئی امرتسر، ناندیڑ-امرتسر جانے والی جیسے کئی لمبی دوری ٹرینز شامل ہیں۔
ملک میں تین متنازع قوانین کسانوں کے لیے بڑی تبدیلی لے کر آئے ہیں اور ان کی وجہ سے ملک کے پارلیمان میں شدید ہنگامہ آرائی دیکھنے میں آئی ہے۔ ان پر شروع ہونے والا احتجاج اب ملک کے مختلف شہروں اور دیہات کی سڑکوں پر آ گیا ہے۔
ملک کی پارلیمان کے ایوان بالا یعنی راجیہ سبھا میں اتوار کو حزب اختلاف کی جماعتوں کی طرف سے شدید احتجاج کے باوجود حکومت نے قوانین کے دو بلوں کو منظور کروا لیا۔
یہ قوانین صدر سے توثیق کے بعد ملک میں نافذ ہو جائیں گے، جبکہ پارلیمان سے منظوری کے بعد صدر کی توثیق صرف ایک رسمی سی چیز رہ جاتی ہے۔
واضح رہے کہ ایک طرف جہاں اتوار کے روز راجیہ سبھا سے زراعت سے وابستہ بلوں کو منظور کرلیا، وہیں دوسری طرف ہریانہ اور پنجاب کے کسانوں نے ان بلز کے خلاف زبردست احتجاج مظاہرہ کیا ہے۔
متعدد تنظیموں کی کال پر سینکڑوں کسان انبالہ میں سڑکوں پر نکل آئے، کسان ٹریکٹر کو سڑکوں پر لے کر اترے اور بل کے خلاف نعرے بازی کی، اس دوران مظاہرین نے جھنڈے اور بینرز بھی دکھائے۔