ضلع پلوامہ کے ناگہ بیرن، ترال میں ہفتہ کو انکاؤنٹر کے دوران عسکریت پسند تنظیم جیش محمد سے تعلق رکھنے والے تین عسکریت پسندوں کی ہلاکت کو سکیورٹی فورسز کے لیے بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے جی او سی وکٹر فورس، ریشم بالی کے ہمراہ وکٹر فورس کے ہیڈ کوارٹر (اونتی پورہ) میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ’’یہ ایک مشکل آپریشن تھا، تاہم سکیورٹی فورسز کی مستعدی سے یہ آپریشن بنا کسی نقصان کے تکمیل کو پہنچا۔‘‘
پریس کانفرنس کے دوران وجے کمار نے کہا کہ عسکریت پسندوں کو خود سپردگی کا موقع دیا گیا لیکن انہوں نے فائرنگ شروع کی جس کے نتیجے میں جھڑپ شروع ہوئی جس میں تین عسکریت پسند مارے گئے۔
انہوں نے کہا کہ ہلاک کیے گئے عسکریت پسندوں میں وکیل شاہ نامی عسکریت پسند بھی شامل ہے جو بھاجپا لیڈر راکیش پنڈتا کی ہلاکت میں ملوث تھا۔
آئی جی پی نے مزید بتایا کہ پولیس اور فوج مستعدی سے اپنا کام کررہے ہیں اور جہاں بھی عسکریت پسندوں کی موجودگی کے بارے میں اطلاع موصول ہوگی ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پولیس کی جانب سے حال ہی میں دس مطلوب عسکریت پسندوں کی فہرست میں وکیل شاہ بھی شامل ہے جسے حفاظتی اہلکاروں نے ناگہ بیرن میں ہلاک کردیا۔
جنوبی کشمیر میں گزشتہ دنوں سیاسی ورکروں کی ہلاکتوں پر تبصرہ کرتے ہوئے آئی جی پی کشمیر نے بتایا کہ ’’سبھی سیاسی کارکنوں کو سیکورٹی فراہم نہیں کی جاسکتی ہے تاہم جو سیاسی کارکنان حساس علاقوں میں کام کررہے ہیں یا وہ افراد جنہیں سکیورٹی ایجنسیز کی جانب سے حفاظت کے لیے کہا جائے، انہیں معقول سکیورٹی فراہم کی جائے گی۔‘‘
مزید پڑھیں: ترال:ناگ بیرن میں انکاونٹر، تین نا معلوم عسکریت پسند ہلاک
انہوں نے مزید کہا کہ ’’کولگام اور اننت ناگ اضلاع میں سیاسی کارکنان پر حملوں میں ملوث عسکریت پسندوں کو بھی جلد ہی کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔‘‘
پندرہویں کور کے جی او سی، ریشم بالی نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ’’تینوں عسکریت پسند کافی عرصے سے سرگرم تھے، عسکری کارروائیاں انجام دینے کے علاوہ ان کے متعلق مقامی باشندوں خصوصاً گجر بستی میں رہائش پذیر لوگوں کو ہراساں کرنے کی شکایات بھی موصول ہوئی ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ فوج کی 42آر آر، نیم فوجی دستوں اور پولیس نے مشترکہ طور پر آپریشن کے دوران تینوں عسکریت پسندوں کو ہلاک کردیا، ان کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا ہے۔