گوجری زبان کو نظر انداز کرنے پر جموں و کشمیر کے ترال علاقہ میں آج گجر طبقہ سے وابستہ نوجوانوں نے ایک خاموش احتجاج کر کے اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔
اس سلسلے میں ترال کے بالائی علاقوں سے ائے ہوئے گجر نوجوانوں نے مشور دلناگ پارک میں جمع ہو کر خاموش احتجاج کیا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں بینر اٹھائے رکھے ہوئے تھے جن میں گوجری زبان کو نظر انداز کرنے کے متعلق تحریریں درج کی گئی تھیں۔
انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر گوجری زبان کو سرکاری درجہ نہیں دیا گیا تو وہ سڑکوں پر نکل آئے گئے اور احتجاج کریں گے۔
ایک اور احتجاجی محمد ابراہیم نے بتایا کہ مرکزی کابینہ کے فیصلے سے انکی آبادی کے جزبات مجروح ہو گئے ہیں۔
احتجاجی مانگ کر رہے تھے کہ گوجری زبان کو سرکاری درجہ دیا جائے۔