پلوامہ (جموں و کشمیر) : اتوار کو گیس لیک ہونے کے نتیجے میں شدید طور پر زخمی ہونے والی جنوبی کشمیر کے ترال علاقہ سے تعلق رکھنے والی ایک دوشیزہ ایک ہفتے تک اسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد بالآخر ہفتہ کی صبح زندگی کی جنگ ہار گئی۔ اس حوالہ سے موصولہ تفصیلات کےمطابق ضلع پلوامہ کے ہاری پاریگام، ترال علاقے میں 18سالہ دوشیزہ 21مئی اتوار کو گیس لیک ہونے لگی آگ کے نتیجے میں شدید طور پر جھلس گئی تھی۔
زخمی ہونے کے بعد دوشیزہ کو فوری طور پر اسے علاج و معالجہ کے لیے جنوبی کشمیر کے گورنمنٹ میڈیکل کالج و اسپتال (جی ایم سی) اننت ناگ منتقل کیا گیا تھا، جہاں ابتدائی طبی امداد کے بعد اسے بہتر علاج کے لیے ایس ایم ایچ ایس اسپتال، سرینگر منتقل کیا گیا۔ ایک ہفتہ تک زیر رہنے اور موت و حیات کی کشمکش کے بعد سالہ انیسہ جاوید دختر جاوید احمد نجار زخموں کی تاب نہ لاکر فوت ہو گئی۔ قانونی و طبی لوازمات کی تکمیل کے بعد دوشیزہ کی میت کو آخری رسومات کی انجام دہی کے لیے لواحقین کے سپرد کر دیا گیا۔ ادھر، معاملہ کی نسبت سے جموں و کشمیر پولیس نے کیس درج کر کے ضروری کارروائی شروع کر دی ہے۔
دوشیزہ کی میت جب اس کے آبائی علاقہ ترال کے ہاری پاریگام پہنچائی گئی تو وہاں کہرام مچ گیا۔ جوق در جوق لوگ ان کے گھر پہنچے اور سینکڑوں کی تعداد میں مقامی باشندوں نے دوشیزہ کے جنازے میں شرکت کی۔ انیسہ کو پُر نم آنکھوں سے سپرد لحد کیا گیا۔
مزید پڑھیں: ترال ۔ گلاب باغ: مکان میں آتشزدگی، تین زخمی