ETV Bharat / state

ترال میں سیاحتی مقامات حکومتی نظروں سے اوجھل - جموں و کشمیر

مقامی لوگوں کے مطابق ڈی ڈی سی انتخابات سے قبل امیدواروں نے انہیں وعدے کیے کہ علاقے کو سیاحتی نقشے پر لایا جائے گا، لیکن ووٹ ڈالنے کے بعد پھر کسی نے یہاں آنے کی زحمت گوارہ نہیں کی۔

ترال میں سیاحتی مقامات حکومتی نظروں سے اوجھل
ترال میں سیاحتی مقامات حکومتی نظروں سے اوجھل
author img

By

Published : Jul 18, 2021, 5:32 PM IST

Updated : Jul 18, 2021, 5:49 PM IST

سیاحتی شعبے کو فروغ دینے کے دعوؤں کے درمیان جنوبی کشمیر کے ترال علاقے میں مختلف سیاحتی مقامات کو نظر انداز کرنے کی وجہ سے عوامی حلقوں میں ناراضگی پائی جا رہی ہے۔

علاقے میں حاجن علاقہ جو کہ ترال سے تقریباً 22 کلومیٹر دور ہے اپنے منفرد خوبصورتی کی وجہ سے سیاحوں کے لیے ایک نئے پکنک اسپاٹ کے طور ابر رہا ہے جہاں لوگ ان دنوں شدید گرمی کے ان ایام میں پکنک منانے کے لیے جا رہے ہیں۔ لیکن علاقے میں سڑک، بجلی اور مواصلاتی نظام کی ابتر صورتحال کی وجہ سے سیاحوں کو دقتوں کا سامنا ہے۔

مقامی لوگوں کے مطابق حکومت نے اس خوبصورت علاقے کو نظر انداز کیا ہے جبکہ یہاں سیاحت کو پروان چڑھانے سے مقامی لوگوں کی معاشی حالات میں بہتری آجاتی لیکن ایسا نہیں کیا جاتا۔

ترال میں سیاحتی مقامات حکومتی نظروں سے اوجھل
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی شہری عبد الرشید نے بتایا کہ انکے علاقے کو انتظامیہ کی طرف پس پشت ڈال دیا گیا ہے کیونکہ گاؤں میں رابطہ سڑک نہ ہونے سے مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ سیر کی غرض سے آنے والے افراد کو دقتوں کا سامنا ہے۔

انہوں نے بتایا یہاں سے محض آٹھ کلومیٹر کی دوری پر ناگہ بیرن کی حسین وادی موجود ہے لیکن سڑک رابطے کی عدم دستیابی سے وہاں سارے سیاح جا نہیں سکتے۔

عبد الرشید کے مطابق ڈی ڈی سی انتخابات سے قبل امیدواروں نے انہیں وعدے کیے کہ علاقے کو سیاحتی نقشے پر لایا جائے گا، لیکن ووٹ ڈالنے کے بعد پھر یہاں آنے کی زحمت کسی نے گوارہ نہیں کی۔

ایک معمر شخص لال کوہلی نے بتایاکہ ستورہ سے حاجن جانے والی سڑک انتہائی خستہ ہو چکی ہے جسکی وجہ سے لوگوں کو عبور و مرور میں پاپڑ بیلنے پڑتے ہیں اور پھر ناگہ بیرن کو جانے والی گلی کی حالت بھی قابل رحم ہے۔

وہیں، مقامی ڈی ڈی سی ممبر اور پی ڈی پی لیڈر منظور گنائی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ترال علاقے کے سیاحتی مقامات کی عظمتِ رفتہ بحال کرنا انکی ترجیحات میں شامل ہیں اور اس بارے میں ایل جی انتطامیہ کو اعتماد میں لیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کوکرناگ: اخروٹ کے گرافٹڈ درخت سبسڈی داموں پر فراہم کرانے کا مطالبہ

سیاحتی شعبے کو فروغ دینے کے دعوؤں کے درمیان جنوبی کشمیر کے ترال علاقے میں مختلف سیاحتی مقامات کو نظر انداز کرنے کی وجہ سے عوامی حلقوں میں ناراضگی پائی جا رہی ہے۔

علاقے میں حاجن علاقہ جو کہ ترال سے تقریباً 22 کلومیٹر دور ہے اپنے منفرد خوبصورتی کی وجہ سے سیاحوں کے لیے ایک نئے پکنک اسپاٹ کے طور ابر رہا ہے جہاں لوگ ان دنوں شدید گرمی کے ان ایام میں پکنک منانے کے لیے جا رہے ہیں۔ لیکن علاقے میں سڑک، بجلی اور مواصلاتی نظام کی ابتر صورتحال کی وجہ سے سیاحوں کو دقتوں کا سامنا ہے۔

مقامی لوگوں کے مطابق حکومت نے اس خوبصورت علاقے کو نظر انداز کیا ہے جبکہ یہاں سیاحت کو پروان چڑھانے سے مقامی لوگوں کی معاشی حالات میں بہتری آجاتی لیکن ایسا نہیں کیا جاتا۔

ترال میں سیاحتی مقامات حکومتی نظروں سے اوجھل
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی شہری عبد الرشید نے بتایا کہ انکے علاقے کو انتظامیہ کی طرف پس پشت ڈال دیا گیا ہے کیونکہ گاؤں میں رابطہ سڑک نہ ہونے سے مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ سیر کی غرض سے آنے والے افراد کو دقتوں کا سامنا ہے۔

انہوں نے بتایا یہاں سے محض آٹھ کلومیٹر کی دوری پر ناگہ بیرن کی حسین وادی موجود ہے لیکن سڑک رابطے کی عدم دستیابی سے وہاں سارے سیاح جا نہیں سکتے۔

عبد الرشید کے مطابق ڈی ڈی سی انتخابات سے قبل امیدواروں نے انہیں وعدے کیے کہ علاقے کو سیاحتی نقشے پر لایا جائے گا، لیکن ووٹ ڈالنے کے بعد پھر یہاں آنے کی زحمت کسی نے گوارہ نہیں کی۔

ایک معمر شخص لال کوہلی نے بتایاکہ ستورہ سے حاجن جانے والی سڑک انتہائی خستہ ہو چکی ہے جسکی وجہ سے لوگوں کو عبور و مرور میں پاپڑ بیلنے پڑتے ہیں اور پھر ناگہ بیرن کو جانے والی گلی کی حالت بھی قابل رحم ہے۔

وہیں، مقامی ڈی ڈی سی ممبر اور پی ڈی پی لیڈر منظور گنائی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ترال علاقے کے سیاحتی مقامات کی عظمتِ رفتہ بحال کرنا انکی ترجیحات میں شامل ہیں اور اس بارے میں ایل جی انتطامیہ کو اعتماد میں لیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کوکرناگ: اخروٹ کے گرافٹڈ درخت سبسڈی داموں پر فراہم کرانے کا مطالبہ

Last Updated : Jul 18, 2021, 5:49 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.