پولیس کے مطابق انھیں یہ خفیہ اطلاع ملی تھی کہ ترال کے کچھ نوجوان عسکریت پسند تنظیم میں شامل ہونے کے لیے تیار ہو گئے ہیں جس کے بعد پولیس نے دیگر سکیورٹی ایجنسیوں کے ساتھ بروقت کوششں شروع کی اور اس طرح تین نوجوان جن کی شناخت الیاس امین اور ابرار احمد ریشی ساکنان مندورہ ترال اور عبید شاہ ساکن شالہ درمن کو عسکری صفوں میں شامل ہونے سے بچایا لیا ۔
پولیس نے دعوی کیا ہے کہ یہ نوجوان عسکریت پسندوں کے ساتھ رابطے میں آئے تھے اور جھوٹے پروپگنڈہ کے بعد بندوق اٹھانے پر راضی ہو گئے تھے تاہم پولیس نے بروقت کارروائی کر کے ان کی کوشش پر روک لگائی جس کے بعد ترال پولیس اسٹیشن میں ان کو کونسلنگ کرکے ان کے اہلخانہ کے حوالے کیا گیا ہے۔
اس دوران پولیس نے یہ بھی دعوی کیا ہے کہ انھوں نے ترال کے مختلف علاقوں میں عسکریت پسندوں کو پناہ دینے اور ان کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنے میں ملوث عسکریت پسندوں کے دو معاون رضوان وانی اور رئیس احمد چوپان ساکنان مندورہ ترال کو گرفتار کر لیا ہے جو علاقے میں نوجوانوں کو عسکریت پسندی کی طرف مائل کرنے میں ملوث تھے۔