پلوامہ:عالمی یوم خواتین کے حوالے سے وادی کشمیر میں تقریبات کا خاص اہتمام کیا گیا۔ اسی ضمن میں اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹکنالوجی اونتی پورہ میں ایک تقریب کا انعقاد عمل میں لایا گیا۔ جسکی صدارت یونیورسٹی کے وایس چانسلر پروفیسر شکیل احمد رومشو نے کی جبکہ یونیورسٹی کے مختلف شعبہ جات سے وابستہ خواتین فیکلٹی ممبران نے موضوع کی مناسبت سے تقاریر کیں۔ پروفیسر رومشو نے اپنے خطاب میں خواتین کی اہمیت اور مرتبے، عزت اور سماج میں مساوات پر روشنی ڈالی او مزید کہا کہ وراثتی تعصبات کو ختم کرنا ہے جو ہمارے معاشرے میں خواتین کے خلاف ہے۔
ساتھ ہی کہا کہ خواتین کی ترقی کے لیے صنفی سازگار پالیسی فریم ورک کو نافذ کرنا اجاگر کرنا خواتین کو با اختیار بنانے میں تعلیمی اداروں کا کردار بہت ہی اہم ہوتا ہے۔مزید کہا کہ تعلیم ایک بااختیار بنانے والا آلہ ہے جو جامع اور پائیدار سماج کے قیام کی راہ ہموار کرتا ہے۔
مزید پڑھیں:International Womens Day 2023 لیڈی سنگھم کے نام سے مشہور منشا بیگ سے خاص گفتگو
خواتین کی ترقی اس سال کے یوم خواتین کی تھیم کا حوالہ دیتے ہوئے صنفی مساوات ٹیکنالوجی سے متعلق خواتین کے کردار پر روشنی ڈالی اور ٹیکنالوجی کے میدان میں خواتین کو آگے آنے میں ہمت افزائی کی ۔ اپنے خطاب میں خواتین کو پیشہ ورانہ اور ذاتی سطح پر درپیش چیلنجز پر روشنی ڈالتے ہوئے پروفیسر دیبا سرمد نے کہا کہ خواتین کو با اختیار بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اس دور میں لڑکیوں کی اعلی تعلیم کی فراہمی ہی سب سے بڑی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لڑکیوں کو ہر شعبے میں پیش پیش رہنا چاہئے۔ واضح رہے کہ 2006 میں قائم کی گئی اسلامک یونیورسٹی میں خواتین کی ایک کثیر تعداد مختلف شعبوں میں کام کررہی ہے۔ یونیورسٹی کی تاسیس کے موقع پر مرد و زن تناسب کو بہتر رکھنے کی دانستہ کوشش کی گئی تھی جس کی وجہ سے اس ادارے میں متعدد خواتین کلیدی عہدوں پر کام کررہی ہیں۔