جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں واقع اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی جانب سے سرینگر کے ایس کے آئی سی سی میں پہلا کنووکیشن منعقد کیا گیا۔ اس دوران طلبا کو لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ان کی ڈگریوں سے نوازا۔
سنہ 2005 میں وجود میں آنے کے بعد یہ یونیورسٹی کا پہلا کنووکیشن تھا۔ اس تقریب کے مہمان خصوصی یونیورسٹی کے چانسلر اور جموں و کشمیر یونین ٹریٹری کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا تھے۔ تقریب کے دوران یونیورسٹی کے چانسلر مشتاق صدیقی نے خطاب کرتے ہوئے اس اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے 15 سالہ سفر کا تفصیلی جائزہ دیا۔
انہوں نے کہا کہ '15 برسوں میں یونیورسٹی نے کئی مرحلے عبور کئے ہیں۔ تاہم حکومت کی معاونت کی اشد ضرورت ہے تا کہ اس ادارے کو مزید فروغ مل سکے'-
منوج سنہا نے اپنی تقریر میں موجودہ دور میں سائنس کی ایجادات پر روشنی ڈالنے کے ساتھ ساتھ طلبا اور اساتذہ کو مبارکباد پیش کی- انہوں نے کہا 'یونیورسٹی میں زیر تعلیم انجینیئرنگ طلبا پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ جدید تیکنالوجی سے ملک اور جموں و کشمیر کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں'-
یہ بھی پڑھیے
کھیلو انڈیا: گلمرگ میں چوتھے روز مختلف مقابلے جاری
انہوں کہا کہ طلبا آتم نربھر بھارت اور جموں و کشمیر کے لیے اپنی پوری صلاحیتیں استعمال کریں تاکہ ملک کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر یونین ٹریٹری بھی تعمیر اور امن کے ساتھ ترقی کی طرف گامزن ہو۔ کنووکیشن کے متعلق طلبا نے مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں فخر ہے کہ وہ اس تعلیمی ادارے سے فیضیاب ہوئے ہیں۔