وادی بھر میں سخت لاک ڈاؤن کا نفاذ عمل میں لایاگیا ہے۔ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے پیش نظر لاک ڈاؤن کا نفاذ عمل میں لایا گیا ہے۔
وہیں اگر ضلع پلوامہ کی بات کریں تو یہاں بھی سحت لاک ڈاؤن جارے ہے۔ ضلع میں آئے روز مثبت کیسز میں اضافہ ہورہا ہے۔ پلوامہ میں دیگر اضلاع کے مقابلہ میں کورنٹائن سنٹروں کی تعداد بھی بہت زیادہ ہے۔ لیکن وادی کشمیر کے دیگر اضلاع کے مقابلہ میں پلوامہ سے کورونا متاثر افراد کے صحت یاب ہونے کی شرح بُہت کم ہے، جس سے عوام میں تشویش پیدا ہوگئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اساتذہ کو کووڈ-19 کی ڈیوٹی پر مامور کرنے سے آن لائن کلاسیز متأثر
ضلع میں اب تک 1128 کیسز سامنے آچکے ہیں، جن میں پانچ سو کے قریب ابھی بھی کورونا متاثر ہیں۔ جبکہ 16 افراد کی کورونا سے موت بھی واقع ہوچکی ہے۔ حال ہی میں ضلع پلوامہ ضلع میں ایک 62 سالہ مرد اور ایک 55 سالہ خاتون کی کورونا سے موت ہوئی تھی۔
پلوامہ میں کورونا کیسز کی تعداد میں اضافہ ہونے کے ساتھ ہی ضلع میں ریڈ زون علاقوں کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے۔ ضلع پلوامہ میں اس وقت 69 دیہات کو ریڈ زون قرار دیا گیا ہے جبکہ 17 گاؤں کو بفر زون میں رکھا گیا ہے۔ وہیں انتظامیہ نے ماسک نہ پہنے والوں پر جرمانہ بھی عاید کیا ہے۔
اس طرح سے جموں و کشمیر میں اس وبائی بیماری سے مرنے والوں کی تعداد 288 ہوگئی ہے۔ جبکہ ضلع میں کورونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 16 ہوگی ہے۔