وادی کے دوسرے علاقوں کی طرح ضلع پلوامہ کے ترال علاقے میں بھی آج صبح سے ہی عام زندگی مفلوج ہے۔
لوگ اپنے گھروں میں ہی رہنے کو ترجیح دے رہے ہیں جبکہ دکانیں بند اور ٹریفک مسدود ہیں۔
پورے علاقے میں کرفیو جیسے حالات ہیں اور عام لوگ سرکاری طور پر کیے جا رہے احتیاطی تدابیر کو درست قرار دے رہے ہیں۔
میونسپل کمیٹی ترال کی ٹیمیں لاوڈ اسپیکروں کے ذریعے 'بلا ضرورت گھروں سے باہر نہ نکلنے' کی اپیلیں کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ شب انتظامیہ کی جانب سے ایک خاتون کے کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کے بعد کشمیر کے اکثر اضلاع میں امتناعی احکامات صادر کیے گئے ہیں، وہیں سرینگر میں پبلک ٹرانسپورٹ کو بھی معطل کردیا گیا ہے۔
سرینگر میں ایک مثبت کیس سامنے آنے سے عوام میں سراسیمگی پائی جا رہی ہے، تاہم انتظامیہ کی جانب سے اُس علاقے میں خصوصی ٹیم اُس خاتون سے ملنے والے سبھی افراد کی نشاندہی کر رہی ہے۔ وہیں ایسے افراد کا بھی طبی معائینہ کیا جائے گا جو حال ہی میں بیرون ممالک سے آئے ہیں اور بغیر اسکریننگ اور طبی معائنے کے گھروں میں بیٹھے ہوئے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس کے سبب اب تک دنیا بھر میں 1047قیمتی جانیں تلف ہوئی ہیں جبکہ عالمی ادراہ صحت نے اس وائرس کو ’عالمی وبا‘ قرار دیا ہے۔
مارچ 19کی صبح تک حکومت ہند نے اس وائرس سے 951افراد کے متاثر ہونے کی تصدیق کی ہے۔ ان میں سے حکومت جموں کشمیر نے خطے میں 4افراد کے متاثر ہونے کی تصدیق کی ہے۔