سرینگر: جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کا کہنا ہے کہ کشمیر میں ہڑتال، بند اور پتھر بازی کے واقعات اب قصہ پارینہ بن کے رہ گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سیکورٹی فورسز نے ملی ٹینسی پر غلبہ حاصل کیا ہے اور سا ل رواں کے دوران ابتک 130عسکریت پسند مارے گئے جن میں 37غیر ملکی عسکریت پسند شامل ہیں۔ اُن کے مطابق اگست 2019 میں مرکزی حکومت کی طرف سے دفعہ 370 کی تنسیخ کے بعد یونین ٹریٹری میں ترقی کا ایک نیا دور شروع ہوا جس کے عام لوگوں پر فائدہ بخش اثرات مرتب ہوئے۔
ان باتوں کا اظہار انہوں نے ایک قومی نیوز چینل کو دئے گئے ایک انٹرویو کے دوران کیا ۔ انہوں نے کہاکہ دفعہ 370کی منسوخی کے بعد کشمیر میں بڑی تبدیلی آئی ہے اور یہ کہ ہڑتال، بند اور پتھر بازی کے واقعات اب قصہ پارینہ بن کے رہ گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا :’ سیکورٹی فورسز کی جانب سے سرگرم عسکریت پسندوں کے خلاف چلائے جارہے آپریشنز میں حفاظتی عملے کو کامیابیاں مل رہی ہیں جس وجہ سے عسکریت پسند تنظیموں میں حوصلہ شکنہ پائی جارہی ہیں‘۔ ایل جی منوج سنہا نے کہاکہ سال رواں کے دوران اب تک سیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم آرائیوں میں 130 عسکریت پسند مارے گئے جن میں 37غیر ملکی عسکریت پسند بھی شامل ہیں۔
انہوں نے کہاکہ سیکورٹی فورسز کشمیر میں قیام امن کی خاطر پوری طرح سے پرعزم ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ایک وقت تھا جب عسکریت پسند تنظیم میں شمولیت اختیار کرکے جنگجو اس کا باضابط طورپر سوشل میڈیا سائٹوں پر اعلان کیا کرتے تھے لیکن اُنہیں اس بات کی اب بخوبی علمیت حاصل ہے کہ وہ زیادہ دیر تک زندہ نہیں رہیں گے اور اسی لئے وہ 17سے 18سال عمر کے نوجوانوں کو گمراہ کرکے اُنہیں ہابرڈ عسکریت پسند میں شامل کرتے ہیں تاکہ اُن کا نام مخفی رہیں اور وہ سیکورٹی فورسز کی نظروں میں نہ آسکیں۔
ایل جی منوج سنہا نے مزید کہاکہ انتظامیہ نے نوجوانوں کو راہ راست پر لانے کی خاطر ایک مہم شروع کی ہے اور مشن یوتھ بھی اس سمت میں کام کررہا ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے مزید بتایا کہ کشمیر کے لوگوں کو اب اس بات کا احساس ہو گیا ہے کہ امن کے بغیر ترقی ممکن نہیں لیکن کچھ طاقتیں پڑوسی کے کہنے پر کام کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ملی ٹینسی کو پنپنے کے لئے وہ لوگ ذمہ دار ہے جو اس کے ایکو سسٹم کو چلا رہے ہیں ۔ایل جی نے کہاکہ ماضی میں بھی امن و امان کے قیام کی خاطر کوششیں کی گئیں لیکن وہ کوششیں با ر آور ثابت نہیں ہوئیں۔انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے واضح طور پر عسکریت پسندی پر غلبہ حاصل کر لیا ہے لیکن چند معصوم جانیں بھی ضائع ہوئیں جس پر ہم سب کو افسوس ہے۔
منوج سنہا نے کہا :جموں وکشمیر کے لوگ امن کے خواہاں ہے، اگ رہم گزشتہ بیس سالوں پر نظر ڈالیں تو آپ دیکھیں گے کہ کتنی معصوم جانیں ضائع ہوئیں، تاہم امسال سیکورٹی فورسز اور پولیس نے عسکریت پسند مخالف آپریشنز کا دائرہ وسیع کیا جس دوران اب تک 130جنگجو مارے گئے جن میں 37غیر ملکی جنگجو شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اگر جموں وکشمیر کے لوگوں میں تھوڑا سا خوف اب بھی باقی ہے تو اسے بھی دور کیا جائے گا‘۔سنہا نے کہاکہ ملک کے دیگر حصوں کی طرح جموں وکشمیر میں بھی ’ہر گھر ترنگا‘ مہم جوش و خروش سے منایا جائے گا۔ تاہم انہوں نے بتایا کہ کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جنہیں اس پر اعتراض ہے لیکن ان کی تعداد بہت ہی کم ہے لہذا کسی کو ان لوگوں کی پرواہ نہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سال گزشتہ میں جموں وکشمیر کے ہر پنچایت گھر اور اسکول میں ترنگا لہرایا گیا ۔
پچھلے تین برسوں کی حصولیابیوں کے بارے میں ایل جی منوج سنہا نے کہا کہ جموں و کشمیر جس کی آبادی 1.3کروڑ ہے کو مرکزی حکومت نے دو ایمز دئے ، آئی آئی ٹی ، آئی آئی ایم اور دو سینٹرل یونیورسٹیاں بھی جبکہ سات نئے میڈیکل کالج بھی یوٹی کو ملے ہیں۔انہوں نے کہاکہ جموں و کشمیر میں اس وقت تعمیر وترقی کا نیا دور شروع ہوا ہے اور ہر ضلع میں برابری کی بنیاد پر تعمیر وترقی کے کام شروع کئے گئے ہیں۔
اُن کے مطابق ضلعی بجٹ جو کہ 5316 کروڑ روپیہ تھا رواں سال اس کو بڑھا کر 22 ہزا رکروڑ روپیہ کیا گیا ۔انہوں نے بتایا کہ سال 2018-19کے دوران جموں وکشمیر انتظامیہ نے تعمیر وترقی کے کاموں پر 67 ہزار کروڑ روپیہ خرچ کئے اور متعدد پروجیکٹوں کو عوام کے نام بھی وقف کیا۔ ای گورننس کے بارے میں ایل جی نے کہاکہ موجودہ انتظامیہ کی جانب سے شروع کی گئی اس اسکیم کے تحت 290سروسز کو آن لائن کیا گیا جس سے عوام کو سیدھے طورپر فائدہ ملا ہے۔ ایل جی منوج سنہا نے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کی اس بات پر سراہنا کی ہے کہ اُن کی ذاتی کاوشوں کے نتیجے میں ہی جموں وکشمیر میں اس وقت بڑے پیمانے پر تعمیر وترقی کے کام جاری ہیں۔انہوں نے کہاکہ اگست 2019 کے بعد جموں وکشمیر میں ترقی کا ایک نیا دور شروع ہوا ہے۔ (یو این آئی)
یہ بھی پڑھیں: Amarnath Yatra 2022:خراب موسم کے پیش نظریاتری پانچ اگست سے قبل ہی درشن مکمل کرلیں، ایل جی منوج سنہا