ترال انتظامیہ کے بلند بانگ دعوں کے باوجود سب ڈسٹرکٹ اسپتال ترال کے بالکل عقب میں بہہ رہے ایک بڑے نالے پر رابطہ پل کی عدم دستیابی سے چھ دیہات کی آبادی تحصیل ہیڈ کوارٹر سے کٹ کر رہ گئی ہے جبکہ اس رابطہ پل کو بنانے کے لیے مقامی آبادی نے کئی مرتبہ حکام بالا کے دروازوں پر دستک دی لیکن انھیں اب تک مایوسی کے سوا کچھ نہیں ملا۔
نالے پر مقامی لوگوں نے عارضی پل تو تعمیر کیا ہے لیکن اس پر گاڑی نہیں جا سکتی۔
اطلاعات کے مطابق، رابطہ پل کی عدم دستیابی سے نہ صرف عام لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا ہے بلکہ اس نالے پر رابطہ پل نہ ہونے سے ان دیہات کے بیماروں کے لیے مشکلات پیدا ہوتے ہیں جو سب ڈسٹرکٹ اسپتال ترال میں علاج ومعالجہ کی غرض سے آنا چاہتے ہیں۔
ایک مقامی شہری نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ''رابطہ پل نہ ہونے سے ایک وسیع آبادی کو مشکلات درپیش ہیں لیکن ان کی اس اہم ضرورت کی طرف توجہ نہیں دی جا رہی ہے۔''
ایک مقامی خاتون نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'پل نہ ہونے سے وہ از حد پریشان ہو رہے ہیں۔'
انہوں نے الزام لگایا کہ متعلقہ حکام جان بوجھ کر انجان بن رہے ہیں کیونکہ کئی مرتبہ حکام نے اس پل کی تعمیر کے لیے پیمائش کی لیکن پل کی تعمیر کا خواب برسوں سے خواب بنا ہوا ہے مقامی آبادی نے اس اہم نالے جس کو عرف عام میں واتل آڈا کہتے ہیں پر رابطہ پل تعمیر کرنے کی اپیل کی ہے۔