پلوامہ: ضلع پلوامہ کے دسو پانپور کے ایڈوانسڈ ریسرچ اسٹیشن فار زعفرآن میں کسانوں کے لیے آگاہی پروگرآم کا انعقاد کیا گیا، پروگرآم کے دوران کسانوں میں زعفرآن کے بیج بھی تقسیم کیے گیے۔ وائس چانسلر شیر کشمیر یونیورسٹی آف ایگریکلچرل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پروفسر نذیر احمد گنائی، ناظم زراعت محمد اقبال چودھری اور ڈائریکٹر ایکسٹنشن دل محمد مخدومی کے علاوہ متعلقہ محکمہ کے دیگر افسران اور کسانوں کی ایک لمبی تعداد نے پروگرآم میں شرکت کی۔
وائس چانسلر سکاسٹ نظیر احمد نے کہا کہ زعفرآن کی کاشت کو پلوامہ ضلع کے پانپور علاقے میں ہی کیا جاتا تھا، لیکن سکاسٹ کشمیر اب وادی میں اچھی معیار کے زعفرآن کی پیداوار بڑھانے کے لئے نئی پہل کر رہی ہے۔ اب یہ وادی کے دوسرے ضلعوں میں بھی زعفرآن کی کاشت کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں، تاکہ زعفرآن کی صنعت کو مزید فروغ مل سکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پروگرآم میں شامل کسانوں میں سے دس زرعی کسانوں کو 120 کلوگرام زعفرآن کے بیج اور 1000 ٹریز دیئے گئے اور انڈور کاشت کے لیے پانچ کسان اور آوٹ ڈور کے لیے بھی کل 120 کلوگرام زعفرآن کے بیج دیئے گئے ہیں۔ تاکہ آوٹ ڈور کے علاوہ انڈور میں بھی زعفرآن کی کاشتکاری کی جا سکے۔
- پلوامہ میں 'کتھاسندھی' کے عنوان سے ادبی پروگرام کا انعقاد
- پولیس کی جانب سے پلوامہ اور سوپور میں بیداری پروگرام
پروگرآم کے دورآن وائس چانسلر سکاسٹ پروفسر نذیر احمد گنائی اور ناظم زراعت محمد اقبال چودھری نے کسانوں کو زعفرآن کی کاشت کے اہمیت اور اس سے معاشی فوائد حاصل کرنے کی معلومات دی۔ ادھر کسانوں نے سکاسٹ کی جانب سے زعفرآن کے معیاری بیج اور ٹریز ملنے پر متعلقہ محکمے کا شکریہ ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات سے نہ صرف زیادہ سے زیادہ لوگ زعفرآن کی صنعت سے وابستہ ہو جائنگے بلکہ اس صنعت کو مزید فروغ ملے گا۔