پلوامہ:جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے اوگرگنڈ علاقے کے لوگ پچھلے کئی دہائیوں سے پینے کے صاف پانی سے محروم ہے۔ محمکہ جل شکتی نے کئی دہائی قبل علاقے میں ایک واٹر ریزرور تعمیر کیا تھا، تاکہ علاقے کو پانی کا صاف پانی فراہم کیا جائے مگر وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ریزرویر بے کار ثابت ہوا۔
غور طلب ہے کہ اوگرگنڈ ضلع ہیڈکوارٹر سے تقریباً 5 کلومیٹر کی دوری پر واقع ایم چھوٹا سا گاؤں ہے، جہاں پر تقریباً 70 گھر آباد ہے۔ علاقہ کے لوگوں کے مطابق انہیں پینے کے صاف پانی کے مسائل کا سامنا رہتا ہے۔ محمکہ نے آج سے 25 سال قبل لوگوں کی مانگ کو دیکھتے ہوئے، پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے جس کے بعد علاقے میں ایک واٹر ریزرویر تعمیر کیا گیا لیکن وقت کے ساتھ ساتھ یہ ریزرور بے کار ہوا ہے۔بعد میں محمکہ نے علاقے میں پانی فراہم کرنے کے غرض سے دو بور ویل کھودے گئے،تاہم پھر بھی علاقے کے لوگوں کو پینے کا پانی نصیب نہیں ہوا اور اس وقت یہ بور ویل کھنڈرات میں تبدیل ہوگئے ہے۔
اس حوالے سے مقامی لوگوں نے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ پچھلے کئی سالوں سے محمکہ کے پاس اپنے مسائل کو اجاگر کرتے رہے، تاہم آج تک ان کا مسلہ حل نہیں ہو۔انہوں نے کہا اس وقت علاقے میں پانی کی کافی قلت ہے اور لوگوں کو مجبوراً قرضہ لیکر اپنے اپنے گھر کے سہن میں کنویں کھودنے پڑتے ہیں۔
مزید پڑھیں:
پینے کے صاف پانی کی قلت، مقامی لوگ آلودہ پانی پینے پر مجبور
لوگوں کے مطابق علاقہ کے لوگ اتنے آسودہ حال نہیں کہ وہ خود اپنے خرچے سے اپنے اپنے گھروں کے سہنوں میں بور وہل کھوڈ دیں اور پانی کا انتظام کرے۔لوگوں نے ضلع انتظامیہ کے ساتھ ساتھ محمکہ جل شکتی کے افسران سے اپیل کی کہ ان کے علاقہ کے لیے صاف پانی فراہم کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے ۔اس ضمن میں محمکہ کے افسران نے کہا کہ اس اسکیم کو جل جیون مشن کے تحت رکھا جائے گا اور اس اسکیم پر دوبار کام شروع کیا جائے۔