جنوبی کشمیر کے قصبہ پلوامہ میں ایک شبانہ مسلح تصادم کے دوران سکیورٹی فورسز نے تین عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا ہے۔
کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے دعویٰ کیا ہے کہ قصبہ پلوامہ میں مارے گئے تین عسکریت پسندوں میں پاکستانی لشکر طیبہ کمانڈر اعجاز عرف ابو ہریرہ بھی شامل ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 'اعجاز کے ساتھ مارے گئے دو دیگر عسکریت پسند مقامی ہیں۔ اس کامیابی کے لیے سکیورٹی فورسز مبارکبادی کی مستحق ہیں۔'
ہلاک ہوئے دیگر دو عسکریت پسندوں کی شناخت جاوید احمد راتھر ولد عبد الغنی ساکن ٹہب پلوامہ اور شاہنواز گنائی ولد نذیر احمد ساکن سامبورہ پانپور کے طور ہوئی ہے۔ ان کے قبضہ سے دو اے کے 47 رائفلز اور ایک پستول برآمد کی گئی ہے۔
قبل ازیں جموں و کشمیر پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ قصبہ پلوامہ منگل اور بدھ کی درمیانی رات کو ہونے والے ایک مسلح تصادم کے دوران تین عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا ہے۔
سرکاری ذرائع نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ قصبہ پلوامہ میں عسکریت پسندوں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع ملنے پر جموں و کشمیر پولیس، فوج کی 55 راشٹریہ رائفلز اور سی آر پی ایف نے منگل کی رات دیر گئے مذکورہ علاقے کو محاصرے میں لےکر تلاشی آپریشن شروع کیا۔
انہوں نے بتایا کہ ایک مشتبہ جگہ کی جانب پیش قدمی کے دوران وہاں موجود مسلح عسکریت پسندوں نے سکیورٹی فورسز پر فائرنگ کی جس کے بعد طرفین کے درمیان باضابطہ طور پر تصادم شروع ہوا۔
ذرائع نے بتایا کہ محاصرے میں پھنسنے والے عسکریت پسندوں کو خودسپردگی اختیار کرنے کی پیشکش کی جسے انہوں نے مسترد کر دیا۔ جس کے بعد تصادم شروع ہوگیا۔ آخری اطلاعات ملنے تک مسلح تصادم میں تین عسکریت پسند مارے جا چکے تھے جن کی لاشیں برآمد کی گئی ہیں۔
انتظامیہ نے ضلع میں دوران شب سے ہی انٹرنیٹ خدمات کو معطل کردیا ہے۔ وہیں، پلوامہ میں کرفیو کا نفاذ بھی عمل میں لایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کولگام میں آئی ای ڈی برآمد، فورسز نے ناکارہ بنا دیا
واضح رہے کہ امسال مختلف تصادم کے دوران جموں و کشمیر میں اب تک کل 88 عسکریت پسند ہلاک کیے گئے ہیں۔ ان میں سے سب سے زیادہ 16 عسکریت پسند رواں مہینے میں ہلاک کیے گئے ہیں۔