پلوامہ: جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں بھی مختلف میوہ جات کے ساتھ ساتھ وسیع اراضی پر سیب کی کاشت کی جاتی ہے جس سے یہاں کے لوگ روزگار کے ساتھ ساتھ زریعے معاش حاصل کرتے ہیں جبکہ اس صنعت سے باقی لوگوں کو بھی روزگار کمانے کا موقع فراہم حاصل ہوتا ہے۔ اس وقت ضلع پلوامہ میں سیب فصل اتارنے کا سلسلہ عروج پر ہے اور یہاں کے کسانوں اس وقت اسی کام میں لگے ہوئے ہیں۔
امسال اگرچہ کسانوں کو فصل کی معقول قیمت مل رہی ہے جس سے یہاں کے کسان کافی خوش نظر آرہے ہیں جبکہ امسال موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے سیب کی پیداوار کمی ہوئی ہیں۔گزشتہ دو سالوں کے دوران اگرچہ کسانوں اور اس صنعت سے وابستہ افراد کو طرح طرح کے مشکلات کا سامنا رہا جبکہ فصل کی معقول قیمت نہ ملنے کی وجہ سے کسانوں کے ساتھ ساتھ اس صنعت سے وابستہ تاجروں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا تھا۔
تاہم رواں سال کسانوں کے ساتھ ساتھ تاجر بھی خوش نظر آرہے ہیں۔ اس وقت ضلع کی دونوں فروٹ منڈیوں میں کام کاج عروج پر ہے اور ہر دن کئی سیب سے لدی گاڑیوں کو ملک کی مختلف منڈیوں تک پہنچایا جاتا ہے۔ جہاں پر ان کو فروخت کیا جاتا ہے۔ اس ضمن میں چیف آرگنائزر فروٹ منڈی پرچھو پلوامہ محمد عارف نے بات کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دو سالوں کے دوران کسانوں کے ساتھ ساتھ اس صنعت سے وابستہ تاجروں کو بھی بھاری نقصان اٹھانا پڑا تھا لیکن یہ سال کافی اچھا رہا اور کسانوں کو اپنے فصل کی معقول قیمت مل رہی ہیں۔
مزید پڑھیں: وادی کشمیر میں رواں برس سیب کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے
اس ضمن میں محمد اشرف نے بات کرتے ہوئے کہا کہ اچھی فصل کی قیمت کافی اچھی ہوتی ہیں۔ کسانوں کو چاہیے کہ وہ رنگ دار میوہ جات کو فروخت کرنے کے لیے منڈیوں تک لائے تاکہ انہیں اچھی قیمت ملے۔ اس سلسلے میں محمد امین نے بات کرتے ہوئے کہا کہ امسال خشک سالی جیسی صورتحال پیدا ہو گئی جبکہ کئی مقامات پر ژالہ باری بھی ہوئی جس کی وجہ سے سیب کی پیداوار میں کافی کمی آئی۔ تاہم امسال کسانوں کو اپنے فصل کی معقول قیمت مل رہی ہے جو ایک خوش آئند بات ہے۔