جنوبی ضلع پلوامہ کے سب ضلع ترال کے پنگلش نامی گاؤں میں عوام کو جہاں ان دنوں پینے کے پانی کی قلت سے زبردست مشکلات درپیش ہیں۔ وہیں عوامی حلقے اس بات پر سراپا احتجاج ہیں کہ تین سال قبل جل شکتی محکمہ کے میکانیکل ڈویژن کی طرف سے ایک کنواں کھودنے کی غرض سے وہاں سازوسامان کی ایک بڑی کھیپ لائی گئی جس کے بعد مقامی لوگوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ تاہم ان کی یہ خوشی دیرپا ثابت نہیں ہوئی اور ان کو آج بھی اس حوالے سے مشکلات درپیش ہیں۔
مقامی لوگوں کے مطابق لاکھوں روپے مالیت کے پائپز اور مشینری زنگ آلود ہو چکی ہیں لیکن انتظامیہ اس کی طرف توجہ نہیں دے رہا ہے۔
مقامی شہری علی محمد نے بتایا کہ یہ پروجیکٹ چار سال قبل شروع کیا گیا تھا لیکن بعد میں اس کو ادھورا چھوڑا گیا ہے اور نتیجے کے طور پر ان کو پانی دستیاب ہی نہیں ہے۔
مقامی سرپنچ عبدالرشید نے بتایا کہ سازوسامان یہاں برسوں سے پڑا ہوا ہے۔ کنویں کھودنے کے لیے یہ سامان لایا تھا، وہ اب تک نہیں کھودا گیا ہے اور اب ہماری خواتین کو ایک کلومیٹر سے پانی لانا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر پلوامہ ڈاکٹر راگھو لنگر سے اس ضمن میں مداخلت کی اپیل کی ہے۔