ETV Bharat / state

ایڈوائزری پر غیرکشمیری مزدوروں کا رد عمل - کشمیری مزدور

گزشتہ روز جموں و کشمیر انتظامیہ کی جانب سے امرناتھ یاتریوں اور سیاحوں کے لیے جاری ایڈوائزری میں ممکنہ شدت پسندانہ حملوں کے پیش نظر انھیں وادی سے واپس ہونے کے لیے کہا گیا ہے۔

Non-Kashmiri workers in Kashmir
author img

By

Published : Aug 3, 2019, 5:44 PM IST


جموں و کشمیر کےگورنر انتظامیہ کی جانب سے ایڈوائزری جاری ہونے کے بعد جہاں مقامی باشندے تذبذب کے شکار ہیں، امرناتھ یاتری اور سیاح وادی سے واپس ہو رہے ہیں، اضافی سکیورٹی فورسز کو کشمیر پہنچایا جا رہا ہے، طلبا کو واپس بھیجا جا رہا ہے، لیکن ان میں ایک طبقہ ایسا بھی ہے، جن پر ان حالات کا کوئی اثر نہیں پڑ رہا ہے، بلکہ ان سے بے خبر وہ اپنے کام میں مصروف ہیں۔

غیرکشمیری مزدوروں کا رد عمل

وہ طبقہ کشمیر میں مقیم غیر ریاستی مزدوروں اور کاریگروں کا ہے، جو گزشتہ کئی برسوں سے وادی کے مختلف حصوں میں کام کر رہے ہیں۔

جموں و کشمیر کے ضلع پلوامہ میں ہمارے نمائندے نے کئی غیرمقامی مزدوروں سے بات چیت کی اور ان کے خیالات جاننے کی کوشش کی۔

ایک غیرمقامی مزدور محمد طاہر نے بتایا کہ وہ فی الحال کشمیر چھورنے کے لیے نہیں سوچ رہے ہیں، اگر حکومت انھیں بھی یہاں سے کوچ کرنے کا حکم دیتی ہے، تبھی وہ یہاں سے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ان کے اہل خانہ بھی ان افواہوں کی وجہ سے پریشان ہیں اور انھیں واپس آنے کے لیے کہہ رہے ہیں۔

دراصل گزشتہ روز جموں و کشمیر کے گورنر انتظامیہ نے ایڈوائزری جاری کرکے تمام امرناتھ یاتروں اور سیاحوں کو فوری طور پر وادی کشمیر چھوڑنے کی صلاح دی ہے۔

اس ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ ریاست جموں و کشمیر میں بڑے شدت پسندانہ حملے کی اطلاع ہے، اس لیے تمام یاتری اور سیاح اپنا سفر مکمل کرکے جلد واپس ہو جائیں۔


جموں و کشمیر کےگورنر انتظامیہ کی جانب سے ایڈوائزری جاری ہونے کے بعد جہاں مقامی باشندے تذبذب کے شکار ہیں، امرناتھ یاتری اور سیاح وادی سے واپس ہو رہے ہیں، اضافی سکیورٹی فورسز کو کشمیر پہنچایا جا رہا ہے، طلبا کو واپس بھیجا جا رہا ہے، لیکن ان میں ایک طبقہ ایسا بھی ہے، جن پر ان حالات کا کوئی اثر نہیں پڑ رہا ہے، بلکہ ان سے بے خبر وہ اپنے کام میں مصروف ہیں۔

غیرکشمیری مزدوروں کا رد عمل

وہ طبقہ کشمیر میں مقیم غیر ریاستی مزدوروں اور کاریگروں کا ہے، جو گزشتہ کئی برسوں سے وادی کے مختلف حصوں میں کام کر رہے ہیں۔

جموں و کشمیر کے ضلع پلوامہ میں ہمارے نمائندے نے کئی غیرمقامی مزدوروں سے بات چیت کی اور ان کے خیالات جاننے کی کوشش کی۔

ایک غیرمقامی مزدور محمد طاہر نے بتایا کہ وہ فی الحال کشمیر چھورنے کے لیے نہیں سوچ رہے ہیں، اگر حکومت انھیں بھی یہاں سے کوچ کرنے کا حکم دیتی ہے، تبھی وہ یہاں سے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ان کے اہل خانہ بھی ان افواہوں کی وجہ سے پریشان ہیں اور انھیں واپس آنے کے لیے کہہ رہے ہیں۔

دراصل گزشتہ روز جموں و کشمیر کے گورنر انتظامیہ نے ایڈوائزری جاری کرکے تمام امرناتھ یاتروں اور سیاحوں کو فوری طور پر وادی کشمیر چھوڑنے کی صلاح دی ہے۔

اس ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ ریاست جموں و کشمیر میں بڑے شدت پسندانہ حملے کی اطلاع ہے، اس لیے تمام یاتری اور سیاح اپنا سفر مکمل کرکے جلد واپس ہو جائیں۔

Intro:شوکت ڈار۔۔
شورش زدہ وادی کشمیر میں داخلی محکمہ کی جانب سے جاری ایڈوائزری کے بعد سے جہاں مقامی باشندے تذبذب کا شکار ہیں۔ ساتھ ہی سیاح اور یاتری وادی سے کوچ کر رہے ہیں وہیں یہاں مقیم غیر ریاستی مزدور اور کاریگروں پر اس کا کچھ خاص اثر نہیں پڑا ہے۔


Body:شوکت ڈار۔۔
شورش زدہ وادی کشمیر میں پیدا شدہ صورتحال کے چلتے داخلی محکمہ کی جانب سے جاری ایڈوائزری کے بعد سے جہاں مقامی باشندے تذبذب کا شکار ہیں۔ ساتھ ہی سیاح اور یاتری وادی سے کوچ کر رہے ہیں وہیں یہاں مقیم غیر ریاستی مزدور اور کاریگروں پر اس کا کچھ خاص اثر نہیں پڑا ہے۔
یہاں کام کر رہے کام گار لگاتار معمول کے مطابق کام کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق انہیں کسی قسم کا خطرہ محسوس نہیں ہو رہا ہے اور وہ یہاں سے جانے کی فی الحال نہیں سوچ رہے ہیں۔ تاہم ان کے مطابق اگر انہیں سرکار کی جانب سے یہاں سے جانے کو کہا جائے گا تب ہی وہ یہاں سے کوچ کریں گے۔
بائٹ۔۔۔
تاہم انہوں نے اعتراف کیا کہ ان کے اہل خانہ افواہوں کا بازار گرم ہونے کے سبب بے حد پریشان ہیں اور وہ ان سے گھر لوٹنے کو کہہ رہے ہیں۔
البتہ ان کے مطابق فی الحال واپس لوٹنے کی صورتحال نہیں ہے۔
بائٹ۔۔
گزشتہ دو ہفتوں سے سرکار کی جانب سے مختلف نوعیت کے حکم ناموں سے وادی میں سراسیمگی اور غیر یقینی کا ماحول ہے۔ گزشتہ روز داخلہ محکمہ کی جانب سے امرناتھ یاتریوں اور سیاحوں سے وادی سے جلد از جلد واپس لوٹنے کو کہا گیا ہے۔ جبکہ فورسز کی اضافی کمک کو کشمیر پہنچایا گیا ہے۔ جس سے مختلف قسم کے خدشات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ تاہم مرکزی سرکار کی جانب سے اس ضمن ۔یں کوئی ٹھوس بیان سامنے نہیں آرہا ہے۔


Conclusion:شوکت ڈار۔۔
شورش زدہ وادی کشمیر میں داخلی محکمہ کی جانب سے جاری ایڈوائزری کے بعد سے جہاں مقامی باشندے تذبذب کا شکار ہیں۔ ساتھ ہی سیاح اور یاتری وادی سے کوچ کر رہے ہیں وہیں یہاں مقیم غیر ریاستی مزدور اور کاریگروں پر اس کا کچھ خاص اثر نہیں پڑا ہے۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.