ETV Bharat / state

حوصلوں سے بھڑی اڑان

مشتاق احمد مشتاق نے معذوری کو اپنی طاقت بنا کر بستر سے نہ اٹھ پانے کے باوجود چھ کتابیں تحریر کی ہیں یہ کتابیں اردو اور کشمیری زبانوں میں ہیں۔

author img

By

Published : Jul 21, 2019, 4:32 AM IST

Updated : Jul 21, 2019, 8:44 PM IST

مشتاق احمد مشتاق

لفظ "معذور" جب بھی زبان پر لیا جاتا ہے تو ذہن میں لاچاری، بے بسی, بے کسی اور انحصاری کا خیال آنے لگتا ہے لیکن کچھ ایسے بھی معذور افراد ہیں جو ہر مشکل کے باوجود اپنے ہنر اور قابلیت کو دنیا کے سامنے لاکر اپنا لوہا منواتے ہیں۔

وادی کشمیر میں ضلع پلوامہ کے معذور مشتاق احمد مشتاق اس کی مثال ہیں۔ مشتاق احمد مشتاق گذشتہ پندرہ برسوں سے معذوری کی زندگی گزارنے کے باوجود بھی اپنی قابلیت کا لوہا منوا رہے ہیں۔

حوصلوں سے بھڑی اڑان

کوئی آمدنی کا ذریعہ نہ ہونے کے باوجود بھی انہوں نے ہمت نہ ہاری اور غربت کے شب و روز میں ہی شاعری کرتے رہے۔
ان کی پانچویں کتاب کی پلوامہ کے ٹاون ہال میں باضابطہ طور سے رسم رونمائی ہوئی، تقریب میں ڈسٹرکٹ کلچرل سوسائٹی پلوامہ کے زیر اہتمام منعقد کی گئی تھی۔
تقریب میں وادی کے معروف شاعر رنجور تلگامی کے علاوہ متعدد شعراء، ہینڈی کیپ ایسوسیشن کے ریاستی صدر و راراکین، ڈی سی پلوامہ اور مختلف طبقہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔
اس دوران مشتاق احمد مشتاق کی شعری مجموؤں کی خوب ستائش اور تعریف ہوئی۔
تقریب میں معذوروں کو درپیش مسائل اور سرکار کی غیر سنجیدگی کا بھی ذکر ہوا۔
اس موقع پر مختلف شعراء نے بھی اپنا کلام پڑھا تاہم ہر کسی نے انتظامیہ سے مشتاق احمد مشتاق کی ہر سطح پر مدد کرنے کی مانگ کی۔

ملنگ پورہ گاؤں کے رہنے والے مشتاق احمد مشتاق اٹھارہ برس قبل ایک حادثہ میں ریڑھ کی ہڈی ٹوٹ جانے کے سبب معذور ہو گئے تھے تا ہم ہمت اور حوصلوں نے ان کو آج اس مقام تک پہونچا دیا ہے۔

لفظ "معذور" جب بھی زبان پر لیا جاتا ہے تو ذہن میں لاچاری، بے بسی, بے کسی اور انحصاری کا خیال آنے لگتا ہے لیکن کچھ ایسے بھی معذور افراد ہیں جو ہر مشکل کے باوجود اپنے ہنر اور قابلیت کو دنیا کے سامنے لاکر اپنا لوہا منواتے ہیں۔

وادی کشمیر میں ضلع پلوامہ کے معذور مشتاق احمد مشتاق اس کی مثال ہیں۔ مشتاق احمد مشتاق گذشتہ پندرہ برسوں سے معذوری کی زندگی گزارنے کے باوجود بھی اپنی قابلیت کا لوہا منوا رہے ہیں۔

حوصلوں سے بھڑی اڑان

کوئی آمدنی کا ذریعہ نہ ہونے کے باوجود بھی انہوں نے ہمت نہ ہاری اور غربت کے شب و روز میں ہی شاعری کرتے رہے۔
ان کی پانچویں کتاب کی پلوامہ کے ٹاون ہال میں باضابطہ طور سے رسم رونمائی ہوئی، تقریب میں ڈسٹرکٹ کلچرل سوسائٹی پلوامہ کے زیر اہتمام منعقد کی گئی تھی۔
تقریب میں وادی کے معروف شاعر رنجور تلگامی کے علاوہ متعدد شعراء، ہینڈی کیپ ایسوسیشن کے ریاستی صدر و راراکین، ڈی سی پلوامہ اور مختلف طبقہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔
اس دوران مشتاق احمد مشتاق کی شعری مجموؤں کی خوب ستائش اور تعریف ہوئی۔
تقریب میں معذوروں کو درپیش مسائل اور سرکار کی غیر سنجیدگی کا بھی ذکر ہوا۔
اس موقع پر مختلف شعراء نے بھی اپنا کلام پڑھا تاہم ہر کسی نے انتظامیہ سے مشتاق احمد مشتاق کی ہر سطح پر مدد کرنے کی مانگ کی۔

ملنگ پورہ گاؤں کے رہنے والے مشتاق احمد مشتاق اٹھارہ برس قبل ایک حادثہ میں ریڑھ کی ہڈی ٹوٹ جانے کے سبب معذور ہو گئے تھے تا ہم ہمت اور حوصلوں نے ان کو آج اس مقام تک پہونچا دیا ہے۔

Intro:شوکت ڈار۔۔
لفظ "معذور" جب بھی زبان پر لیا جاتا ہے تو زہن میں لاچاری، بے بسی اور انحصاری کا خیال آنے لگتا ہے لیکن کچھ ایسے بھی معذور افراد ہیں جو اپنے ہنر اور قابلیت کو دنیا کے سامنے لانے کے لئے محنت کرکے اپنا لوہا منواتے ہیں۔


Body:شوکت ڈار۔۔
لفظ "معذور" جب بھی زبان پر لیا جاتا ہے تو زہن میں لاچاری، بے بسی, بے کسی اور انحصاری کا خیال آنے لگتا ہے لیکن کچھ ایسے بھی معذور افراد ہیں جو ہر مشکل کے باوجود اپنے ہنر اور قابلیت کو دنیا کے سامنے لاکر اپنا لوہا منواتے ہیں۔
وادی کشمیر میں پلوامہ کے معذور مشتاق احمد مشتاق اس کی مثال ہیں۔ مشتاق احمد مشتاق گذشتہ پندرہ رہ برسوں سے معذوری کی زندگی گزارنے کے باوجود بھی اپنی قابلیت کا لوہا منوا رہے ہیں۔ کوئی آمدنی کا ذریعہ نہ ہونے کے باوجود بھی انہوں نے ہمت نہ ہاری اور غربت کے شب و روز میں ہی شاعری کرتے رہے۔۔
مشتاق احمد مشتاق نے ان برسوں میں بستر علالت پر پڑے پڑے چھ کتابیں تحریر کی ہیں۔
یہ کتابیں اردو اور کشمیری زبان میں ہیں۔ آج ان کی پانچویں کتاب کی پلوامہ کے ٹاون ہال میں باضابطہ طور رسم رونمائی ہوئی۔ یہ تقریب ڈسٹرکٹ کلچرل سوسائٹی پلوامہ کے زیر اہتمام منعقد کی گئی تھی۔
تقریب میں وادی کے معروف شاعر رنجور تلگامی کے علاوہ متعدد شعراء، ہینڈی کیپ ایسوسیشن کے ریاستی صدر و ممبران، ڈی سی پلوامہ اور مختلف طبقہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔
اس دوران مشتاق احمد مشتاق کی شعری مجموؤں کی خوب ستائش اور تعریف ہوئی۔
تقریب میں معذورین کو درپیش مسائل اور سرکار کی غیر سنجیدگی کا بھی ذکر ہوا۔
موقعہ پر مختلف شعراء نے بھی اپنا کلام پڑھا۔
تاہم ہر کسی نے انتظامیہ سے مشتاق احمد مشتاق کی ہر سطح پر مدد کی مانگ کی۔
ملنگ پورہ گاؤں کے رہنے والے مشتاق احمد مشتاق اٹھارہ برس قبل ایک حادثہ میں ریڑھ کی ہڈی ٹوٹ جانے کے سبب معذور ہوئے۔ ان کے گھر میں اہلیہ،ایک بیٹی اور بیٹا ہے جبکہ چار بیٹیوں کی شادی ہو چکی ہے۔
ان کے گھر میں آمدنی الخوئی ذریعہ نہیں ہے۔





Conclusion:شوکت ڈار۔۔
لفظ "معذور" جب بھی زبان پر لیا جاتا ہے تو زہن میں لاچاری، بے بسی اور انحصاری کا خیال آنے لگتا ہے لیکن کچھ ایسے بھی معذور افراد ہیں جو اپنے ہنر اور قابلیت کو دنیا کے سامنے لانے کے لئے محنت کرکے اپنا لوہا منواتے ہیں۔
Last Updated : Jul 21, 2019, 8:44 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.