پنڈت جگر ناتھ گزشتہ ایک ماہ سے علیل تھے، آج صبح انتقال کر گئے مذکورہ پنڈت کے کنبہ نے نامساعد حالات کے باوجود بھی ہجرت نہیں کی اور آج صبح جب یہ خبر پھیلی تو ہمسایہ مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد جمع ہوئی اور روزہ داری کے دوران انکی آخری رسومات ادا کیں۔
اس موقع پر ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی استاد جاوید جمیل نے بتایا کہ ان کا گاؤں ہندو مسلم اتحاد کی ایک زندہ مثال ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس گاؤں میں صرف ایک ہندو کنبہ رہائش پذیر ہے اور آج جب جگر ناتھ جی کا انتقال ہوا تو ہم نے اس کی آخری رسومات ادا کیں۔
بوچھو، علاقے کے ان چند دیہات میں شامل ہے جہاں مسلمان اور ہندو ایک ساتھ رہائش پزیر تھے لیکن 1990 کی دہائی میں کشمیر میں مسلح شورش کے بعد ہندوؤں کی اکثریت جموں و کشمیر کے دوسرے اضلاع میں منتقل ہوگئی۔
مقامی استاد جاوید جمیل نے منتقل ہوئے پنڈتوں سے وطن واپس آنے کی اپیل کی تاکہ پرانی کشمیر یت کی فضا دوبارہ قائم ہو سکے۔
اس موقع پر متوفی کے بیٹے پنڈت منو جی نے مسلم برادری کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان کے از حد مشکور ہیں جس طرح لاک ڈاؤن کے چلتے انھوں نے میرے والد کی پہلے خبر گیری اور بعد ازاں اسکی آخری رسومات ادا کی وہ کشمیریت اور ہندو مسلم بھائی چارے کی زندہ مثال ہے۔