جنوبی کشمیر میں ضلع پلوامہ کے میج گاؤں میں 30 گھنٹوں تک ہوئے تصادم میں تین عسکریت پسند ہلاک کئے گئے۔ اس تصادم میں ایک عسکریت پسند جمعرات کی صبح ہلاک ہوا تھا جبکہ دیگر دو عسکریت پسند آج صبح ہلاک کیے گئے۔
پولیس کا کہنا تھا کہ ان دو عسکریت پسندوں نے ایک رہائشی مکان سے نکل کر مسجد میں پناہ لی تھی۔
پولیس کا کہنا تھا کہ آج مارے گئے دو عسکریت پسند مقامی جامع مسجد میں چھپے تھے جس کی وجہ سے ان کے خلاف کارروائی کرنے میں تاخیر کی گئی تاکہ مسجد کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔
انسپکٹر جنرل پولیس کشمیر زون وجے کمار نے ایک بیان میں کہا کہ سیکورٹی فورسز نے مسجد کے تحفظ اور تقدس کو دیکھتے ہوئے عسکریت پسندوں پر گولہ کا استعمال کیا نہ کہ آئی ای ڈی کا۔
ان کا کہنا تھا کہ سیکورٹی فورسز نے آنسو گیس کا استعمال کیا جس کی وجہ سے دونوں عسکریت پسند ہلاک ہوئے۔
تاہم اس ضمن میں پولیس نے سوشل میڈیا پر ویڈیو جاری کیا ہے جس میں اس جامع مسجد کے امام فیاض احمد کھانڈے، پولیس اور سیکورٹی فورسز کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ تصادم کے دوران مسجد کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔
وہ اس ویڈیو میں کہتے ہیں کہ ایس پی اونتی پورہ اور دیگر پولیس افسران نے فوج کو بارود یا دیگر سامان استعمال کرنے نہیں دیا جس کی وجہ سے مسجد صحیح سلامت رہی۔